از:غلام حسن
سوپور میں محکمہ بجلی کے دفتر کے سامنے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے محکمہ پر سگین نویت کی بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کئے ہیں , ہرون سوپور کے ایک شہری نے کہا” بجلی کے بل میں بے تحاشا اور ماھوار اضافہ مہنگائی کے اس دور میں عام غریب شہریوں کیلئے کمرتوڑ پالسی ہے ۔آپ نے کہا بجلی کا بل ایک سو روپیہ سے بڑا کر باالترتیب اٹھاراں سو روپیہ تک پہنچادیا گیا ہے جو ناقابل برداشت ہے ” , ایک اور غریب شہری جو واڈورہ سے آیا تھا نے کہا ” ان کا بجلی بل تین لاکھ روپیہ بلا وجہ اور بلا بجلی , تین کمروں کے شیڈ کو دکھایا گیا ہے , آپ نے کہا بجلی چوبیس گھنٹوں میں سے صرف دو سے چار گھنٹہ دیا جارہا ہے اور بے شرمی سے بے ضابطگیوں کو عروج بخشا جارہا ہے, افسوس تو اس بات ہے , میں اندرا آواس یوجنا سکیم سے گھر چلا رہا ہوں اور سرکار نے چپ صاد لی ہے جس وجہ سے غریب عوام کو تکلیف میں مبتلا کردیا گیا ہے ۔”
زینہ گیر سوپور سے آئی ایک خاتون نے چلا چلا کر کہا ہے آن سے چالیس ہزار روپیہ بجلی کا بل اس شرط پر وصول کیا گیا ہے کہ آن کا بجلی بل بے باق کیا جائے گا اور باقی ماندہ حساب کتاب ختم ہوگا مگر محکمہ کے بیگانہ , بیھمانہ اور عوام دشمن پالیسیوں نے آج ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور کردیا ہے کیونکہ بجلی کا بل ہنوز باقی ہے ۔” وارپورہ اور دیگر دیہاتوں سے آئے درجنوں لوگوں نے, محکمہ بجلی کے اہلہ کاروں پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے ہیں ‘ ایک شہری نے بجلی کی ریڈنگ پر سوال کھڑا کیا ہے ,آپ نے کہا "بجلی کابل فرضی اجراء کیا جارہا ہے کیونکہ ریڈنگ اندراج کرنے والے بجلی ملازم من مانی اور ہیرا پھیری کرکے اندراج کا ناجائز فاعدہ آٹھا رہے ہیں اور اس وجہ سے کرپشن کے دروازے کھول دئیے گئے ہیں۔ آپ لوگوں نے محکمہ بجلی کے ذمداروں پر دلالی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا باضابطہ کرپشن کا تقاضہ اور لیں دیں کی مانگ کی جارہی ہے , آپ لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی ترسیلی لاینیوں کو اکھاڑ کر غریب عوام کو اس سفید ہاتھی سے نجات دی جائے تاکہ اس نام نہاد بجلی محکمہ کے ظلم سے شکار غریب عوام راحت کی سانس لیں پائیں ۔
لوگوں کا احتجاج حق بہ جانب ہے ,اس احتجاج کی سگینی اور نزاکت کو اولین فرصت میں سمجھنا ہوگا اور عوام کے جائز مطالبات کو اس سے پہلے حل کرنا ہوگا کہ درد سر سے نہ گذر جائے اور عوام بے حال ہوکر اپنی ہی سرکار سے بد ظن ہوکر سڑکوں پر نہ نکل آئیں ۔
