نئی دلی۔ 30؍جولائی:وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے، آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے زیر اہتمام ’’وکست بھارت کی طرف سفر: یونین بجٹ 25-2024 کے بعدکانفرنس‘‘ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ کانفرنس کا مقصد ترقی کے لیے حکومت کے وسیع تر وژن اور صنعت کے کردار کے لیے خاکہ پیش کرنا ہے۔ صنعت، حکومت، سفارتی برادری اور تھنک ٹینکس کے 1000 سے زائد شرکاء نے ذاتی طور پر کانفرنس میں شرکت کی، جبکہ ملک اور بیرون ملک کے بہت سے لوگ سی آئی آئی کے مختلف مراکز سے منسلک ہوئے۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ ملک کبھی پیچھے نہیں ہٹ سکتا، جس کے شہریوں نے زندگی کے ہر شعبے میں استحکام حاصل کیا ہو اور جوش و خروش سے لبریز ہوں۔ انہوں نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کا شکریہ ادا کیا، کہ انہوں نے انہیں اس موقع پر خطاب کرنے کی دعوت دی۔ عالمی وبا کے دوران ترقی کے بارے میں خدشات پر کاروباری برادری کے ساتھ تبادلہ خیال کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس امید کی یاد دہانی کرائی، جس کا انہوں نے اس وقت اظہار کیا تھا اور اس تیزی رفتار ترقی کا ذکر کیا تھا،جو آج ملک دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “آج وکست بھارت کی طرف سفرکے موضوع پر بحث کر رہے ہیں ،یہ صرف جذبات کی تبدیلی نہیں ہے، بلکہ یہ اعتماد میں تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے”۔
انہوں نے دنیا کی 5ویں سب سے بڑی معیشت کے طور پر بھارت کی پوزیشن کا پھر سے ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ہم تیزی سے تیسرے مقام کی جانب بڑھ رہے ہیں۔وزیر اعظم نے اس وقت کو یاد کیا، جب موجودہ حکومت 2014 میں برسراقتدار آئی تھی اور معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے وقت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے 2014 سے پہلے کے دور کی طرف اشارہ کیا تھا، انہوں نے اس جانب اشارہ کیا کہ جب ملک کمزور پانچ معیشتوں کی فہرست میں شامل تھا اور لاکھوں کروڑوں روپے کے کرپشن اور گھوٹالوں سے متاثر تھا۔ ایک وائٹ پیپر میں حکومت کی طرف سے بیان کردہ معاشی حالات کی تفصیلات کو اجاگر کئے بغیر، وزیر اعظم نے صنعت کے رہنماؤں اور تنظیموں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ دستاویز کا جائزہ لیں اور اس کا ماضی کے معاشی حالات سے موازنہ کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حکومت نے ہندوستان کی معیشت کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے اور اسے سنگین مشکلات سے بچایا ہے۔حال ہی میں پیش کیے گئے بجٹ کے کچھ حقائق پیش کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے 48 لاکھ کروڑ روپے کے موجودہ بجٹ کا 14-2013 کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ سے موازنہ کیا، جو تین گنا زیادہ ہے۔ کیپٹل اخراجات، وسائل کی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا پیمانہ 2004 میں 90 ہزار کروڑ روپے تھا، جسے 2014 تک کے 10 سالوں میں 2 لاکھ کروڑ تک لے جایا گیا، جو 2 گنا زیادہ ہے۔ اس کے مقابلے میں، یہ اہم اشارے آج 5 گنا سے زیادہ اضافے کے ساتھ 11 لاکھ کروڑ روپے سے آگے پہنچ گیا ہے۔