ممبئی ،4،دسمبر(یواین آئی) دیویندر فڑنویس بی جے پی میں سب کے لیے قابل قبول ہیں،اور یہ طےہے کہ دیویندر فڑنویس کل ممبئی کے آزاد میدان میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیں گے ، جو اعلیٰ عہدے پر اپنی تیسری میعاد کا آغاز کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بی جے پی قیادت نے آج فڑنویس کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے اپنے انتخاب کے طور پر حتمی شکل دی، جس سے ممکنہ طور پر اس بات پر طویل عرصے سے جاری سسپنس ختم ہو جائے گا کہ کس کو اعلیٰ عہدہ ملے گا۔ ان کا نام نومنتخب قانون سازوں کے سامنے رکھا گیا اور ان کی منظوری سے ان کے انتخاب کو حتمی شکل دی گئی۔
بی جے پی قانون سازوں کی میٹنگ میں مسٹر فڑنویس نے کہا کہ انہیں قانون ساز پارٹی کا لیڈر نامزد کرنے پر فخر ہے اور کہا کہ وہ بی جے پی کے 132 ایم ایل ایز کی حمایت کے بغیر یہاں نہیں پہنچ سکتے تھے ہوں،انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت کے لیے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بی جے پی کی ‘ڈبل انجن’ حکومت مہاراشٹر میں ترقی لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مہایوتی کی جیت وزیر اعظم کے ‘ایک ہیں ، محفوظ ہیں’ کے نعرے کی وجہ سے ہے۔
بی جے پی کی کور کمیٹی کی جانب سے مسٹر فڑنویس کا انتخاب مہاراشٹر میں 11 دن کے تعطل کو ختم کرتا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ کس کو ملے گا۔ انتخابی نتائج کے بعد، جس میں مہایوتی نے اسمبلی کی 288 نشستوں میں سے 230 پر کامیابی حاصل کی، شیوسینا کے رہنماؤں نے زور دیا کہ مسٹر شندے نے انتخابات میں اتحاد کی قیادت کی اور انہیں وزیراعلی کے طور پر برقرار رہنا چاہیے۔
تاہم، بی جے پی نے واضح کیا کہ وہ اس بار سب سے اوپر کے عہدے کا دعویٰ کرے گی، جس نے 148 سیٹوں پر مقابلہ کیا اور 132 پر کامیابی ملی تھی، آخر کار، شندے نے عوامی طور پر کہا کہ وہ حکومت سازی میں رکاوٹ نہیں بنیں گے اور وزیر اعلیٰ کے عہدے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے کسی بھی فیصلے کو قبول کریں گے۔شندے کے پاس مشکل سودے کو آگے بڑھانے کا زیادہ فائدہ نہیں تھا کیونکہ بی جے پی کو اب اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے اپنے اتحادیوں میں سے صرف ایک کی ضرورت ہے اور این سی پی نے اس کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔