لاہور، 20 مارچ :
پاکستان کے باؤلنگ کوچ شان ٹیٹ کا کہنا ہے کہ ان کا کام اپنے گیند بازوں میں شدت اور جارحیت کو واپس لانا اور انہیں ان کی صلاحیتوں کی یاد دلانا ہے۔ ٹیٹ کا کہنا ہے کہ ان کے لئے یہ عہدہ ان جیسے شخص کے لئے “مثالی” ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف لاہور میں فیصلہ کن تیسرے ٹیسٹ سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹیٹ نے کہا، “پاکستان کی بہت سی خوبیوں میں شاید سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ اچھے فاسٹ باؤلرز پیدا کرتا ہے۔ کسی باؤلنگ کوچ کے لیے یہ مثالی ہے، کیونکہ آپ کوباصلاحیت نوجوانوں کے ساتھ کام کرنے کاموقع ملتا ہے۔ ان میں تجربہ بھی ہے لیکن ان کی عمرکافی کم ہے۔ پچھلے ایک ہفتے کے دوران انہیں قریب سے دیکھنا اور سمجھنا ہی میرے لیے کافی پرلطف رہا ہےاور امید ہے کہ میں ان کی مدد کر سکوں گا۔”
ٹیٹ نے کہا کہ مجھے کوئی خاص کام نہیں بتایاگیا ہے لیکن جب آپ (بلے بازی کوچ) میتھیو ہیڈن کی جارحیت کی بات کرتے ہیں تو میرے لئے بھی کرکٹ کا انداز بالکل ویسا ہی ہے۔ تیزی اور جارحیت تیز گیند بازی کاجز ہےاور میں ان لڑکوں کو یہی سکھاسکتا ہوں۔”
ٹیٹ کرکٹ سے 2017 میں ریٹائر ہونے کے بعد کچھ عرصہ افغانستان کی ٹیم کے ساتھ کام کیا۔ اس کے بعد پاکستان کے ساتھ ایک سال کا ان کا معاہدہ حال ہی میں شروع ہواتھا۔ اگرچہ انہیں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ٹیم کے ساتھ شروع سے ہی رہناتھا لیکن لیکن خاندانی وجوہات کی بناء پر انہوں نے ٹیم کوکراچی میں ہی جوائن کیا۔