چٹان ویب ڈیسک
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجا نے عمران خان کے خلاف کامیاب تحریک عدم اعتماد کے بعد شہباز شریف کے ملک کے وزیراعظم منتخب ہونے پر عہدے سے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ رمیز راجا بطور چیئرمین پی سی بی عہدے پر کام جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ نئے وزیر اعظم کا ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے برتاؤ کی بنیاد پر کریں گے، وزیراعظم پاکستان کے پاس قومی کرکٹ بورڈ کا سربراہ مقرر کرنے کا اختیار ہے۔سابق ٹیسٹ کپتان رمیز راجا کو گزشتہ سال ستمبر میں عمران خان کی جانب سے اس عہدے کے لیے نامزد کیے جانے کے بعد پی سی بی کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا، تاہم تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد سابق وزیراعظم کی برطرفی کا مطلب ہے کہ رمیز راجا کی بطور چیئرمین پی سی بی پوزیشن خطرے میں ہے۔
رمیز راجا نے پی سی بی کے سابق سربراہ احسان مانی کی جگہ لی تھی، جو 2018 کے عام انتخابات کے نتیجے میں عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ عہدہ سنبھالا تھا، احسان مانی کو نجم سیٹھی کے مستعفی ہونے کے بعد مقرر کیا گیا تھا، نجم سیٹھی نے اس وقت استعفیٰ دے دیا تھا جب انہوں نے محسوس کیا تھا کہ عمران خان انہیں اپنی مدت کے باقی تین سال مکمل نہیں کرنے دیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں نجم سیٹھی پی سی بی کے سربراہ تھے اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اب اقتدار میں ہیں، نجم سیٹھی ایک بار پھر کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بننے کے لیے موزوں افراد میں سے ایک ہیں۔