نئی دلی :مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو یہاں قومی راجدھانی میں وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے سینئر افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور 16 جون کو ایک اور تفصیلی میٹنگ بلانے کی ہدایت دی۔ شاہ نے یہ میٹنگ جموں و کشمیر میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں کی، جس نے خطے میں سیکورٹی انتظامات کے بارے میں تشویش پیدا کر دی ہے۔میٹنگ میں وزیر داخلہ نے 16 جون کو نارتھ بلاک میں ایک فالو اپ میٹنگ بلانے کی ہدایت بھی دی تاکہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال اور آئندہ امرناتھ یاترا کی تیاریوں کا مزید جائزہ لیا جا سکے۔
متعلقہ عہدیداروں نے وزیر داخلہ کو موجودہ سیکورٹی حالات اور جموں و کشمیر میں اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں سے نمٹنے کی تیاریوں کے بارے میں جانکاری دی۔وزارت داخلہ کے حکام کے مطابق، 16 جون کو ہونے والی میٹنگ میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر، قومی سلامتی کے مشیر، مرکزی داخلہ سکریٹری، اور فوج، پولیس، جموں و کشمیر انتظامیہ اور ایم ایچ اے کے سینئر افسران شرکت کریں گے۔ سخت چوکسی کا مقصد جموں و کشمیر کے باشندوں کے ساتھ ساتھ امرناتھ یاترا کے زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانا اور ریاست میں امن و امان کو برقرار رکھنا ہے۔9 جون سے اب تک ریاسی، کٹھوعہ اور ڈوڈہ میں چار مقامات پر دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں، جن میں نو یاتری ہلاک ہوئے، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)کا ایک جوان مارا گیا، ایک شہری زخمی ہوا، اور کم از کم سات سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی جمعرات کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی سے متعلق واقعات کے سلسلہ کے بعد سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ، جس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی، اس کا مقصد خطے میں سیکورٹی کے موجودہ منظر نامے کا جائزہ لینا تھا۔