ویب ڈیسک
حج کے رکن اعظم کی ادائیگی کے لیے لاکھوں عازمین میدان عرفات میں پہنچ گئے ہیں جہاں وہ ظہر اور عصر کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کریں گے اورخطبہ حج سنیں گے۔
حجاج سارا دن میدان عرفات میں عبادت الٰہی اور دعائیں کرتے گزاریں گے۔ سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی وادی مزدلفہ کی جانب روانہ ہو جائیں گے جہاں پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کریں گے اور رمی کے لیے کنکریاں اکھٹی کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر سے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آنے والے عازمین کے قافلے بسوں اور مشاعر ٹرین سروس کے ذریعے جمعہ کی نصف شب کے بعد ہی منیٰ سے میدان عرفات کےلیے روا نہ ہوگئے تھے۔
انتظامیہ کی جانب سے الرحمہ پہاڑ پر چڑھنے اور اترنے کے لیے راستوں کو جدا کیا گیا تھا تاکہ آمد و رفت میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اورحجاج کرام بآسانی پہاڑ پر چڑھ اور اتر سکیں۔
رات کے آخری پہر جبل الرحمہ پر پہنچنے والے حجاج دعاؤں میں مصروف رہے جبکہ حجاج کی بڑی تعداد مسجد نمرہ میں پہنچ گئی تھی۔
مسجد نمرہ دنیا کی وہ واحد مسجد ہے جو ہر سال صرف ایک دن یعنی یوم عرفہ کو ہی کھولی جاتی ہے۔ یہاں خطبہ حج ادا کرنے کے بعد ظہر اورعصر کی نمازیں اکھٹی ادا کی جاتی ہیں۔
میدان عرفات کا مکہ مکرمہ سے فاصلہ 21 کلو میٹرکے قریب ہے جو مکہ سے مشرق کی جانب طائف کے راستے میں واقع ہے۔ حج مقامات میں میدان عرفات وہ واحد مقام ہے جو حدود حرم سے باہر ہے۔
مشاعر مقدسہ ٹرین سروس کے ذریعے حجاج کو میدان عرفات سے مزدلفہ کے میدان میں پہنچایا جائے گا جہاں وہ کھلے آسمان تلے رات بسر کریں گے اور نماز فجر ادا کرتے ہی منیٰ کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔