سرینگر: جموں و کشمیر میں 2014 کے بعد یہ پہلا اسمبلی الیکشن ہے، جو تین مرحلوں میں کرایا گیا ہے۔ 18 ستمبر کو پہلے مرحلے میں 24 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے، جس کے بعد دوسرے مرحلے میں 26 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ بقیہ 40 سیٹوں پر ووٹنگ کا آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو ہوا تھا۔ 90 رکن اسمبلی میں سبھی سیٹوں پر میدان میں اترنے والے 873 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا۔ شام تک پورا مطلع صاف ہوجائے گا۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے ایگزٹ پول کے مطابق نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد آگے ہے اور علاقائی پارٹی کو زیادہ نشستیں ملنے کی امید ہے۔ بی جے پی کو 2014 کے مقابلے میں معمولی بہتری دیکھنے کا اندازہ ہے، جب کہ پی ڈی پی، جس نے پہلے 28 سیٹیں حاصل کی تھیں، اس بار 10 سے بھی کم سیٹیں حاصل کرنے کا امکان ہے۔
نتائج سے قبل عمر عبداللہ کا آیا بیان
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر، گاندربل اور بڈگام سے پارٹی کے امیدوار عمر عبداللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا کہ ہم نے اچھی لڑائی لڑی اور اب انشاء اللہ اسی کے نتائج سامنے آئیں گے۔
نتیجہ کانگریس-این سی اتحاد کے حق میں ہوگا: کانگریس لیڈر
جموں کشمیر اسمبلی کے ووٹوں کی گنتی سے پہلے، کانگریس لیڈر غلام احمد میر نے کہا کہ "اننت ناگ اور کشمیر سے ہمیں مقامی رجحانات کے مطابق، نتیجہ کانگریس-این سی اتحاد اور دیگر ہم خیال لوگوں کے حق میں آئے گا۔ تاہم، یہ ابتدائی رجحانات ہیں، یہ وقت کے ساتھ مزید واضح ہو جائیں گے۔ بی جے پی کے پاس حکومت بنانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
ووٹوں کی گنتی کے عمل سے متعلق تمام تیاریوں کا جائزہ لیا گیا: ابھیشیک شرما
راجوری، جموں و کشمیر میں ووٹوں کی گنتی سے پہلے، ضلع الیکشن افسر (ڈی ای او) راجوری، ابھیشیک شرما نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے عمل سے متعلق تمام تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ہے، ہر کوئی الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ پر ووٹنگ سے متعلق اپ ڈیٹس دیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔
