چٹان ویب مانیٹرینگ
ایران کے شمال مشرق میں مقدس شہر مشہد میں چاقو بردار حملہ آور نے تین علما پر پے در پے وار کر دیئے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے سرکاری میڈیا نے واقعہ کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ ایران کے شمال مشرقی شہر مشہد میں قائم بڑی زیارت گاہ امام رضا کے مزار پر پیش آیا ہے جہاں پر موجود ایک عالم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی چل بسے جب کہ دیگر دو کو اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے ہلاک ہونے والے عالم کی شناخت محمد اسلانی کے نام سے کی ہے جب کہ دیگر متاثرین کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں اور نہ ہی مشتبہ شخص کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والے منظر کی ویڈیو میں دو افراد کو مزار کے فرش پر خون میں لت پت دیکھا جا سکتا ہےاور حملہ آور کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
ایران کے دارالحکومت تہران سے تقریباً 900 کلومیٹر دور شمال مشرقی شہر مشہد میں امام رضا کا مزار واقع ہے۔اس مزار پر ہر سال تقریباً 20 ملین زائرین آتے ہیں، جن میں زیادہ تر ایرانی اور پڑوسی ممالک عراق اور پاکستان کے باشندے ہوتے ہیں۔
ایسے مقدس مقامات پراس طرح کی پرتشدد کارروائیاں شاذ و نادر ہی ہوتی ہیں تاہم ایرانی تاریخ کے سب سے بڑے دہشت گردانہ حملوں میں سے ایک1994 میں اس مزار پر پیش آیا تھا۔اس وقت حکومت نے مسلح اپوزیشن گروپ کو یہاں ہونے والے بم دھماکے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اس حادثے میں دو درجن سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔