ہیلی کاپٹر کریش میں جان سے جانے والے ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے وفد کے سات ارکان کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے منگل کو ہزاروں ایرانی شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ ان کی تدفین جمعرات کو مشہد میں ہوگی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی پرچم اور سابق صدر کی تصاویر اٹھائے ہوئے، سوگواروں نے شمال مغربی شہر تبریز کے مرکزی چوک سے جلوس شروع کیا، جہاں اتوار کو ابراہیم رئیسی جا رہے تھے لیکن ان کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا۔پیر کو ایرانی دارالحکومت تہران کے مرکزی ولی عصر سکوائر پر ہزاروں سوگواروں نے رئیسی کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں اور ایرانی پرچم لہرا رہے تھے۔ایران میں شہدا سے متعلق تقریبات اور خدمات کے ذمہ دار ادارے نے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی آخری رسومات اور تدفین کے وقت اور جگہ کی وضاحت کی ہے۔ایرانی حکام کے مطابق تبریز سے روانہ ہونے کے بعد رئیسی کی میت کو منگل کو ایران کے شہر قُم پہنچایا جائے گا، جس کے بعد میت تہران منتقل کی جائے گی۔ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق بدھ کی صبح سے شروع ہونے والے بڑے جلوس رہبر اعلیٰ خامنہ ای کی امامت میں بدھ کی شب تہران میں ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ پر اختتام پذیر ہوں گے۔
اس کے بعد رئیسی کی میت کو جمعرات کی صبح جنوبی صوبے خراسان پہنچایا جائے گا اور بعد ازاں ان کے آبائی شہر مشہد لے جایا جائے گا، جہاں جمعرات کی شام ان کی تدفین کی جائے گی۔بدھ کو پورے ملک میں سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔جن صوبوں میں جنازے جائیں گے، چھٹی کا فیصلہ ان صوبوں کے معزز گورنرز کی صوابدید سے کیا گیا ہے۔ایران میں تمام تعلیمی امتحانات اس ہفتے کے آخر تک منسوخ رہیں گے اور نئی تاریخ کا اعلان وزارت تعلیم کرے گی۔فلسطینی گروپ حماس، لبنانی تنظیم حزب اللہ اور شام سمیت دیگر ممالک کی جانب سے بھی تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔