• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم رائے

راولاکوٹ کےجج کا راولپنڈی میں قتل

Online Editor by Online Editor
2023-06-01
in رائے
A A
راولاکوٹ کےجج کا راولپنڈی میں قتل
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر: شاہ نواز علی شیر
پاکستانی زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع راولاکوٹ کے گاؤں کے سکونتی اور حاضر سروس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سردار امجد اسحاق خان جو بوجہ بیماری راولپنڈی پاکستان کے محفوظ ترین سوسائٹی بحریہ ٹاؤن میں اپنی کوٹھی میں رہائش پذیر تھے کہ چند روز قبل ان کو ایک ڈکیتی کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا۔ سیشن جج صاحب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہد ہو گے۔ آپ کا شمار اس خطہ کے انتہائی قابل فخر ،با صلاحیت ، فرض شناس ، پروفیشنل ججز میں ہوتا تھا۔ وکلاء و عوام آپ کو آپ کے فیصلوں کی وجہ سے بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے ۔ آپ کا قتل پوری جموں کشمیر کی عوام ، عدلیہ اور پاکستان میں موجود ہماری کمیونٹی کا قتل ہے۔ آپ کے قتل کے بعد اس خطہ کے عوام ابھی بھی سوگ کی حالت میں سراپا احتجاج ہیں ۔ آپ کے قتل کی مزمت میں اور انصاف کے حصول کے لیے بار کونسل آف آزاد جموں و کشمیر ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ، سنٹرل بار ایسوسی ایشن ، کوٹلی و نکیال سمیت جملہ بار ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی ، اور ہائی کورٹ آف آزاد جموں و کشمیر نے عدلیہ میں چھٹی کا نوٹفیکیشن بھی جاری کیا۔
جائے وقوعہ پر جموں و کشمیر کمیونٹی کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہوئی اور پولیس سے کارروائی کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے پولیس حرکت میں آئی،لیکن سوالیہ نشان ابھی بھی برقرار ہے۔
قارئین! یاد رہے کہ پاکستان کے شہروں راولپنڈی ، کراچی، لاہور وغیرہ اب آزاد جموں کشمیر کے ریاستی باشندوں کے لیے غیر محفوظ ہو چکے ہیں ۔اسی بحریہ ٹاؤن میں چند سال قبل پراپرٹی ڈیلر جن کا تعلق نکیال سے تھا انھیں بھی بڑی بے دردی سے دفتر میں سر عام قتل کیا گیا تھا ۔ جن کے قاتلوں کا آج تک علم نہیں ہو سکا ۔ ایک اندازے کے مطابق صرف ڈیڑھ دو ماہ میں درجنوں باشندگان جموں و کشمیر راولپنڈی ، اسلام آباد میں قتل ہو چکے ہیں ۔ اور پر اسرار ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔ آئے روز کوئی نا کوئی نعش قتل کر کے بھیجی جاتی ہے، یا تشدد ، مار کٹائی کے واقعات کی خبریں نشر ہوتی رہتی ہیں۔ راستوں سے آتے جاتے لوٹنے ، قید و بند کرنے یرغمال بنانے اور تشدد کے واقعات پورے جموں و کشمیر میں موضوع بحث بنے رہتے ہیں ۔ ایسے نامساعد حالات میں جبکہ پاکستان کی حکومتیں ، قانون نافذ کرنیوالے ادارے یہاں کے باشندوں کو تحفظ فراہم میں ناکام و بے حس خود غرض دیکھائی دیتے ہیں ۔ جبکہ خود جموں و کشمیر ریاست، حکومتیں ، ادارے، قانون ساز اسمبلی کے عوامی منتخب نمائندگان و قانون نافذ کرنیوالے والے اداروں کے سربراہان بھی مکمل خاموش تماشائی دیکھائی دیتے ہیں جیسے انھیں کوئی خبر ہی نہ ہو اور نہ کچھ بھی ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہو ۔ان کو اب تک سونپ نے سونگا ہوا ہے ۔ پاکستان کا الیکٹرانک پرنٹ میڈیا سمیت حکام اعلی بھی اس پر مکمل خاموش ہیں ۔کوئی اظہار تعزیت بھی نہیں کر رہا ہے ؟؟؟ حالانکہ جب سری نگر کے کسی شہری کا دہلی میں قتل ہوتا ہے تو پاکستانی حکمران طبقہ، الیکٹرانک پرنٹ میڈیا سراہا احتجاج ہو کر بریکنگ نیوز چلاتا ہے اور خود جب ان کی ناک کے نیچے قتل ہو تو دوہرے معیار ، نااہلی، بے حسی اور سنگین غفلتِ کا مظاہرہ کیا جاتا ہے نوبت یہاں تک رہتی ہے کہ یہاں کا حکمران طبقہ مزمتی اخباری بیان تک بھی جاری نہیں کرتا ہے ۔ لیکن ایسے واقعات کی وجہ سے اور مزکورہ بالا واقعہ کی وجہ سے یہاں کی عوام میں تشویش پائی جاتی ہے ، پاکستانی اداروں ، حکمران طبقہ پر عوام عدم اعتماد کر رہی ہے ۔ غیر یقینی صورتحال کا سماں ہے ۔عوام تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں ۔ ان قتلوں کو سازش قرار دے رہے ہیں ۔ حقائق کا علم نہیں لیکن جس انداز و تیزی سے ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے وہ منصوبہ بندی کا اظہار ہے۔ اگر فرض کیا ذاتی رنجش ہو ، پراپرٹی کے مسائل ہوں تو بھی جرم کرنے والوں کو تحت ضابطہ قانون کی گرفت میں لانا چاہیے ، مقدمہ درج ہونا چاہیے ، ملزمان گرفتار ہونے چاہیں ؟ یہاں کے باشندوں کو تحفظ فراہم ہونا چاہیے ، مال و زندگی اور انوسمنٹ کی ضمانت ہونی چاہیے ۔ خوف کی فضاء کا خاتمہ ہونا چاہیے ۔ جتنے قتل مختصر عرصے میں، اسلام آباد ، راولپنڈی میں ہو رہے اتنے ، دہلی یا ممبی میں سری نگر یا جموں لداخ کے لوگوں کے نہیں ہوئے ہیں ۔ چند ماہ قبل راولاکوٹ کے صدر پنڈی میں معروف پراپرٹی ڈیلر ، پھر چند روز قبل مظفرآباد کے شہری کا پیر ودھائی میں قتل ہوئے ہیں ۔ اب نعشیں گرنا معمول بن چکا ہے ۔ اور عوامی رائے، تبصرے بہت سخت و بے چینی کے حامل ہے ۔ جن سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں کے عوام اس وقت سخت تحفظات و خدشات سے دوچار ہیں ۔اگر منصوبہ بندی نہیں ہے تو پھر یہ قتل کیوں ہو رہے ہیں اور ان پر اتنی بے حسی کیوں ہے اور اس بے یقینی ، بد اعتمادی یا بدگمانی کی کیفیت کو کیوں پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ اب جموں کشمیر کے لوگ پاکستان میں انوسمنٹ کرنے بارے پریشان ہیں جو جائیداد بنا چکے ہیں وہ بھی سوچنے پر مجبور ہیں ۔ کیا یہ کسی منظم ، منصوبہ بند قبضہ مافیا کی سازش ہے یا کوئی اور منصوبہ بندی ؟ اس بارے عوام کے ذہنوں میں ذہن نشین ہوئے سوالات کے جوابات حکمران طبقہ کو دینے ہوں گے ۔
جبکہ حقیقت یہ بھی ہے کہ پاکستان اور اس کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں لاقانونیت کا راج ہے ، قانون کو حرکت میں لانے کی جتنی مرضی کوشش کی جائے حرکت میں ہی نہیں آتا ہے۔جبکہ حکمران طبقہ کے لئے راتوں کو بھی عدالتیں کھلتی ہیں ۔ پریس کانفرنس کریں تو جیل سے رہائی ہو جاتی ہے ۔
آزاد جموں و کشمیر میں حکمران طبقہ محض نمود و نمائش کے جنازوں ، تعزیت ، یا بعض پروگراموں میں شرکت کرنا بڑا احسان سمجھتے ہیں ۔
لیکن افسوس ناک صورتحال یہ بھی ہے کہ یہاں کی عوام ان حکمرانوں سے ایسے قتل و غارت کے واقعات پر جو پاکستان میں رونما ہوتے ہیں ا سے کوئی شکوہ شکایت نہیں کرتے۔ اک اخباری بیان جاری نہیں کرتے ہیں ۔ قانون ساز اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش نہیں کرتے ہیں ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

عازمین حج کے لئے معیاری سہولیات

Next Post

جموں و کشمیر کو ڈی این بی کی مزید 12 نشستوں کی منظوری مل گئی

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
عمر عبداللہ کی حلف برداری آج، جانیں کس کس کو ملے گی کابینہ میں جگہ

عمر عبداللہ کا "جموں جموں”

2024-12-18
عمر عبداللہ: رکن پارلیمنٹ سے دوسری بار وزیر اعلیٰ بننے تک، سیاسی سفر پر ایک نظر

ایل جی کا حکمنامہ۔۔۔دو وائس چانسلر وں کی معیاد میں توسیع

2024-12-17
ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

2024-12-15
انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

2024-12-11
Next Post
غیر مسلم ملازمین کو محفوظ مقامات پر تعینات کریں: محکمہ تعلیم کی سی ای اوز کو ہدایات

جموں و کشمیر کو ڈی این بی کی مزید 12 نشستوں کی منظوری مل گئی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan