• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم ادب نامہ

بیٹی (افسانہ)

Online Editor by Online Editor
2022-04-17
in ادب نامہ
A A
بیٹی (افسانہ)
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر:رئیس احمد کمار
رحیم خان جو پھیپڑوں کے کینسر میں کئی سالوں سے مبتلا تھا اور جس کو بیرون ملک بھی علاج و معالجہ کی غرض سے لے جایا گیا تھا، آخر کار زندگی کی جنگ ہار گیا۔ اس کو دو بیٹے اور ایک اکلوتی بیٹی تھی ۔ کفن اور غسل مکمل کرنے کے بعد اسے دفنانا باقی تھا ۔ مقامی قبرستان کی طرف اس کی میت کو لے جاتے ہوئے اچانک ایک شخص جس کی لمبی داڑھی تھی اور خوبصورت کپڑوں میں ملبوس تھا نے میت کو دفنانے نہیں دیا ۔۔۔۔
جب اسے وجہ پوچھی گئی تو معلوم ہوا کہ رحیم خان نے ایک سال قبل اسے بارہ ہزار روپے ادھار لیے تھے اور ابھی تک واپس نہیں کیے تھے ۔ جب اس نے رحیم خان کی موت کی خبر سنی تو اس نے وہاں آنے میں دیر نہیں لگائی ۔ جب رحیم خان کے دو بیٹوں کو مولوی صاحب نے کہا کہ اس شخص کو جلد از جلد بارہ ہزار روپے دیے جائیں تب ہی اس کا جنازہ پڑھایا جا سکتا ہے تو دونوں بھائیوں نے یہ کہہ کر صاف انکار کیا کہ باپ نے ان کو کبھی اس کے بارے میں بتایا ہی نہیں ہے ۔
” ہم کیسے اس شخص کو بارہ ہزار روپے دے سکتے ہیں جب کہ ہمیں کچھ بھی پتہ نہیں ہے ۔ کچھ بھی ہو جائے ہم پیسے نہیں دیں گے ”
اتنے میں رحیم خان کی بیٹی کو کسی نے خبر پہنچائی جو زورو قطار رو رہی تھی اور اپنے بال نوچتی تھی ۔ ایک دم وہ کھڑا ہوئی اور اپنے لاکر سے اپنے سارے سونے کے زیورات لے کر قبرستان کی طرف دوڑتے ہوئے چلی گئی اور اس شخص کے حوالے کیں ۔۔۔۔
اس شخص نے زیورات لے کر کہا کہ ” آج مجھے بھی پتہ چلا کہ واقعی بیٹی ہی ماں باپ کی سب سے زیادہ رفیق اور اصل وارث ہوتی ہے ” ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

ماہِ مبارک کے احترام میں (افسانہ)

Next Post

’’ کو ہ ماراں کا نسائی ادب نمبر‘‘

Online Editor

Online Editor

Related Posts

خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
’’میر تقی میر‘‘ لہجے کے رنگ

میر تقی میر کی سوانح حیات ”ذکر میر“ کا فکری اور تاریخی جائزہ

2024-11-17
ونود کھنہ: پشاور سے بمبئی تک

ونود کھنہ: پشاور سے بمبئی تک

2024-11-17
کتاب کا جائزہ: شہلا رشید کی -رول ماڈلز

کتاب کا جائزہ: شہلا رشید کی -رول ماڈلز

2024-11-13
روشنیوں کا تہوار، اردو شاعری کی نظر میں

روشنیوں کا تہوار، اردو شاعری کی نظر میں

2024-11-03
ادبی چوریاں اور ادبی جعل سازیاں

ادب ، نقاد اور عہدِجنگ میں ادبی نقاد کا رول

2024-11-03
موبائل فون کا غلط استعمال !

موبائل فون!

2024-10-20
Next Post
’’ کو ہ ماراں کا نسائی ادب نمبر‘‘

’’ کو ہ ماراں کا نسائی ادب نمبر‘‘

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan