
ظاہری حُسن اور خوبصورتی نہیں،دیدہ زیب خدوخال نہیں بلکہ وہ خوبیاں جو انسان کے عمل سے ظاہر ہوتی ہیں، شخصیت کی اصل خوبصورتی ہیں۔ حسن سلوک کردار اور حسنِ عمل جو دوسرے انسانوں کو متاثر کرتا ہے، شخصیت کا حقیقی حصہ ہوتا ہے۔
زیر نظر تصویر میں آپ جس محترمہ کو دیکھ رہے ہیں یہ میرے علاقے کی شان ہیں ،محترمہ کا نام شریفہ ہے اور محترمہ کا تعلق ضلع رام بن کی وادئ گول سے ہے راقم محترمہ شریفہ جی کی زندگی کے متعلق زیادہ معلومات تو نہیں رکھتا ہوں لیکن جتنا کچھ محترمہ کے بارے میں جانتا ہوں صفحہ قرطاس پر لانے کی کوشش کروں گاـ ۔
تقریباً دس برس سے میں نے دیکھا ہے کہ شریفہ جی کا روزانہ کا معمول ہے کہ آپ بازار کا رُخ کرتی ہیں، دن بھر بازار کے چکر لگاتی ہیں، کبھی کسی کو نصیحت کرتی ہیں ،کبھی کسی کو طنز بھی کرتی ہیں ، کبھی کبھار مزاحیہ باتیں کر کے ہنسانے کا کام بھی کر لیتی ہیں ۔ ایک منفرد بات یہ کہ شریفہ جی کوئی پیشہ ور بھیکاری بھی نہیں البتہ کبھی کبھار کچھ مانگ لے تو پوری اُمید کیساتھ اور اگر کوئی چاہیے کہ شریفہ جی نے جو چیز مانگی اُس کے بدلے کوئی دوسری چیز تھما دوں تو یہ حربہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوپاتا،شریفہ جی اپنی مانگ پر اٹل رہتی ہے پھر دینے والے کی مرضی کہ وہ مانگ پوری کرے یا مایوس کر کے لوٹا دے ۔ـشریفہ جی کو شخصیات کے زُمرے میں گننے کا میرا مقصد یہ نہیں کہ میں سادہ مزاج، غریب اور درویش صفت افراد کی تعریف کر کے اپنے لئے تعریفوںکے بہانے تلاش کروں بلکہ ایسے افراد کو ناچیز اِس لئے شخصیت کے زُمرے میں گنتا ہوں کیونکہ اِن میں شخصیات ہونے کے کچھ خصائل موجود ہوتے ہیں اوراِ ن خصائل کا ذکر کرنا وقت کا تقاضا ہے، شریفہ جی جیسی شخصیات میں جواچھے اور متاثرکن خصائل ہوتے ہیں وہ اُن افراد میں کہیں بھی نظر نہیں آتے ہیں جنہیں ہم زبردستی شخصیات کے زُمرے میں گھسیٹ کر لاتے ہیں یا جو کسی نہ کسی بہانے ہر وقت شخصیت بننے کا ناٹک کرنے کیلئے وتالے بنے رہتے ہیں ،ـ بے شک شریفہ جی میں بھی راقم نے ایسی خوبیاں پائی ہیں جن کی بنیاد پر اُنہیں شخصیت کے زمرے میں گنا جا سکتا ہے ،ـ محترمہ میں ایک اہم خوبی یہ ہے کہ آپ کسی کی برائی نہیں کرتی، آپ کسے کے عیب نہیں تلاشتی، آپ چاپلوسی جیسی مہلک وباء سے پاک ہیں، آپ کسی کی جی حضوری نہیں کرتی، آپ کسی کے سامنے جھکنے کیلئے مجبور نہیں اور نہ ہی کسی کو اپنے سامنے جھکنے پر مجبور کرتیں ہیں،آپ کسی کی غیبت نہیں کرتی ،آپ کسی کی چغلی نہیں کھاتی ، آپ کو دو وقت کی روٹی کیلئے چمچہ گیری نہیں کرنی پڑتی ، آپ کو کسی نام نہاد دلیڈر کی ضرورت نہیں ، آپ واقعی بیباکی کی زندہ مثال ہیں، آپ پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے کسی غریب کے پیٹ پر لات نہیں مارتیں، آپ دکھاوے اور نمود و نمائش کے نشے سے پاک ہیں، آپ مطلب پرست نہیں ہیں،آپ مفاد پرست نہیں ہیں، آپ کسی کی محتاج نہیں ہیں، آپ کو اپنا نام کمانے کیلئے چرب زبانی کا سہارا نہیں لینا پڑ رہا ہے، آپ نے کبھی کسی کیساتھ بُرا نہیں کیا ، آپ میں اِس کے علاوہ بھی بے شمار خوبیاں موجود ہیں ہیں جن کا تذکرہ ان شاالله آپ کی شخصیت سے متعلق مکمل معلومات حاصل کر کے کیا جائیگا ۔ قابلِ ذکر ہے کہ پچھلے بیس پچیس بر س سے آپ کبھی نے سونے کیلئے بستر کا استعمال نہیں کیا، کڑاکے کی ٹھنڈ ہو یا جھلسا دینے والی گرمی آپ فرش پر صرف چٹائی پھیلا کر لیٹ جاتی ہیں، آپ چٹائی پر لیٹ تو جاتی ہیں لیکن آپ زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ سوتی ہیں باقی پوری شب آپ بیداری میں گزار دیتی ہیں۔ـ المختصر یہ کہ شریفہ جی کی جن خوبیوں کا ذکر راقم نے کیا ہے ایک آدمی میں انسان بننے اور شخصیت بننے کیلئے اِن خوبیوں کاہونا اشد ضروری ہے ـ گوکہ دورِ حاضر میں شخصیت کے زمرے میں گھسنے کا معیار اِس کے برعکس ہے ،لیکن___’’ــــــسچائی چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے‘‘____کے مصداق ہر شخصیت کا حقیقی کردار سب کے سامنے عریاں ہے۔
درد دل معتبر بھی ہوتا ہے
شخصیت کا اثر بھی ہوتا ہے
