• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, جولائی ۴, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم

نیلم مہاجن سے چند گذارشات

Online Editor by Online Editor
2022-10-08
in رائے, کالم
A A
نیلم مہاجن سے چند گذارشات
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر: قاضی سلیم الرشید
روزنامہ راشٹریہ سہارا کے 6 اکتوبر کے ایڈیشن میں معترمہ نیلم مہاجن سنگھ کا کشمیر سے متعلق ایک مضمون’’ او مائی کشمیر: امن کے پھول دہشت کی زنجیریں‘‘ عنوان کے تحت شائع ہوا۔مضمون نگار نے کشمیر کی صورت حال کو بڑے ہی گول مول انداز میں پیش کیا۔ اپنے آپ کو کشمیر کی بیٹی بتاتے والی مصنفہ نے’’ اسی سے سردی اسی سے گرمی‘‘والے محاورہ کی صیح تعبیر پیش کی اور کشمیر کے معاملے میں حسب روایت دوروخی پالیسی اپنا کر اصلی مسئلہ سے توجہ ہٹاکر ادھر ادھر کی باتوں میں اس کو ٹالنے کی کوشش کی ۔ اگر مضمون نگار کے دل میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی تیں ذرا سی بھی ہمدردی ہوتی تو وہ اصلی بات کو چھپانے کے بجائے اس کا برملا اظہار کرتی۔معترمہ کشمیر یوں کے بےجا خون خرابے کی ذکر تو کرتی ہیں لیکن اس خون خرابے کے بنیادی وجوہات کیا ہیں اس بارے میں چپ سادھ لیتی ہیں۔ روزنامہ کے قارئین تک مسئلہ کشمیر کی صیح صورت حال پر ادھر ادھر گھوما پھرا کر صاحب اقتدار لوگوں کےلئے راہداری کا موقعہ فراہم تو کرتی ہے۔لیکن ان اداروں تک صیح صورتحال پہنچانے سے کتراتی ہیں۔محترمہ نیلم جی ، حقیقت سے چشم پوشی کرنا نا انصافی کہلاتا ہے۔ صیح صورت حال کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا انسانی اقدار کے منافی مانا جاتا ہے۔ آپ صاحبہ نے کشمیر پر قلم اٹھایا ٹھیک کیا لیکن قلم اٹھانے کا حق غیر جانبداری سے نہی نبھایا۔ یہ آپ نے اچھا نہی کیا۔ جس اخبار میں آپ کا یہ مضمون شائع ہوا ہے وہ ایک کثیر الاشاعت بین الریاستیروزنامہ ہے اور ملک بھر میں قارئین کی ایک بڑی تعداد اس سے روزانہ پڑھتی ہے۔ان ہزاروں بلکہ لاکھوں قارئین کو غلط یا کم از کم ادھوری کہانی پیش کرنا بالکل نا انصافی ہےہے۔اب اصل کیا ہے اس سے پورا ملک ہی نہی بلکہ پوری دنیا واقف ہے۔ 1947 کے الحاق کے بعد کشمیریوں کو ملک بھر میں ہمیشہ شک کی نظروں سے دیکھا جانے لگا۔ اس میں ملک کی لیڈرشپ اور ہماری ریاستی لیڈرشپ کا کیا، کیوں اور کتنا رول رہا ہے وہ ایک الگ عنوان ہے۔میری نظر میں ہمیں غیروں سے زیادہ اپنوں ہی نے لوٹا ہے۔اگر اپنی سیاسی قیادت قوم کو دھوکھ نہ دیتے تو لوگ آسانی سے ہمیں کہاں جکڑ لیتے۔ اپنوں کی مہربانیوں سے ہی ہم دربدر پھر رہے ہیں۔نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہے۔ جن سے ناطہ توڑا وہ ہمارے جان کے دشمن بنے۔ اور جن سے ناطہ جوڑا انہوں نے ہمیں کبھی دل سے قبول نہی کیا۔ ہمیشہ ہم پر شک کرتے رہے۔ اور اکثر اوقات ہمیں بے عزت بھی کرتے رہے۔ دل کی دوری مٹانے کی بات تو کرتے ہیں لیکن ہمیشہ دلی سے دور دکھتے ہیں۔ ایک کی دشمنی اور دوسرے کی بے اعتمادی نے ہم کشمیروں کو جکڑ کے رکھا ہے
۔بقول شاعرنہ
ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہےنہ
خدا ہی ملا نہ وصال صنم

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

صرف کشمیریوں سے بات ہوگی

Next Post

پاک زیر انتظام کشمیر اور زلزلے۔ حکومتوں اداروں کی نااہلی

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
Next Post
پاک زیر انتظام کشمیر اور زلزلے۔ حکومتوں اداروں کی نااہلی

پاک زیر انتظام کشمیر اور زلزلے۔ حکومتوں اداروں کی نااہلی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan