تحریر:ڈاکٹر جی ایم بٹ
پوری قوم اس وقت سڑکوں پر نکل کر جھومنے لگی جب مشن چندریان3 کامیابی سے ہم کنار ہوگیا ۔ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق چھے بج کر چار منٹ پر چندریان نے چاند کے جنوبی قطب پر سافٹ لینڈنگ کی ۔ اس طرح سے ہندوستان چاند کو تسخیر کرنے والا چوتھا اور جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا ۔ اس سے چند روز پہلے چین نے اسی طرح کے ایک مشن میں سبقت لینے کی کوشش کی تھی ۔ لیکن بری طرح سے ناکام رہا ۔ ہندوستان کے سائنسدانوں نے بھی کچھ سال پہلے دو بار ایسی ہی کوششیں کیں ۔ لیکن کامیاب نہ ہوئے ۔ تاہم ملک کے حکمرانوں اور ISRO میں کام کرنے والے سائنسدانوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے تجربات جاری رکھے ۔ پرانی ناکامیوں سے سبق حاصل کرکے آج انہوں نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا ۔ اس پر انہیں شاباشی مل رہی ہے اور پورے ملک کے اندر تالیوں کی گونج سنی جارہی ہے ۔ ہر طرف بنگڑے ڈالے جارہے ہیں اور مودی سرکار کو اس حوالے سے سراہا جارہاہے ۔سرکار مخالف اپوزیشن جماعتیں بھی مجبور ہوگئیں کہ وہ اس موقعے پر مبارک بادی کے پیغام دیں ۔ موجودہ سرکار اپنی کامیابیوں کی فہرست میں ایک اور موقع جوڑنے کے لائق بن گئی ۔ اس طرح سے موجودہ سرکار نئی تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہوگئی ۔ جس طرح سے نیل آرم اسٹرانگ کو تاریخ میں یاد کیا جارہاہے ۔ اسی طرح مودی اور ان کی سائنس دانوں کی ٹیم کو آنی والی نسلیں یاد کریں گی ۔ چاند کے جنوبی قطب کو تسخیر کرنا اس وجہ سے بڑا اہم قدم سمجھا جاتا ہے کہ اب تک اس علاقے کی طرف زیادہ توجہ نہیں دی گئی ۔ یہاں منجمد پانی کے علاوہ بڑی مقدار میں قدرتی قیمتی ذخائر کے موجود ہونے کی امید کی جارہی ہے ۔ اب ہندوستان اس علاقے کے اندر قدم رکھنے میں کامیاب ہوا تو آگے جاکر اس کی اہمیت خود بخود اجاگر ہوجائے گی ۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ اس اقدام سے ملک کو پوری دنیا پر اپنی ہیبت بٹھانے میں مدد ملے گی ۔لینڈر کے چاند پر سافٹ لینڈنگ کے حوالے سے متعلقہ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سب کچھ منصوبے کے مطابق چل رہاہے اور تبدیلی یا کسی اور طرح کے خدشات ککی کوئی وجہ نہیں ہے ۔ خیلا رہے کہ اس مشن پر 600 کروڑ روپے کا خرچہ آیا ہے اور حکومت نے اسرو کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے میں کوئی بخل نہیں کیا ۔ ہندوستان کی صدر دروپدی رمو نے چندریان3 کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ یادگار دن ہے اور سائنس دانوں نے تاریخ رقم کرکے ہندوستان کو فخر کرنے کا موقع میسر کرایا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا واقعہ زندگی میں ایک بار آتاہے ۔ اس پر خوشی منانا ہم سب کا حق ہے ۔
چندریان3 کی کامیابی پر دنیا بھر سے حکومت اور مشن سے منسلک سائنس دانوں کو مبارک بادی کے پیغام مل رہے ہیں ۔ ملک اور بیرون ملک کی سیاسی ہستیوں نے اس پر اسرو کو مبارک باد دی اور سیاسی ہستیاں بڑی تعداد میں اپنے پیغامات جاری کررہی ہیں ۔ وزیراعظم نریندرمودی نے جنوبی افریقہ سے اپنے پیغام میں عوام کو اس کامیابی پر مبارک باد دی ۔ انہوں نے اسرو کے ساتھ ساتھ تمام سائنس دانوں کو مبارک باد دی اور کہا کہ وہ جلد ہی مشن چندریان3 کے سائنس دانوں کے ساتھ ملاقات کریں گے ۔ انہوں نے مشن کی کامیابی کے حوالے سے کہا کہ یہ 140 کروڑ عوام کی دھڑکنوں کو سکون بخشنے کا باعث ہے ۔ روسی صدر ولادمیر پوتن نے اسے خلائی سائنس میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ اس اقدام سے یقینی طور ہندوستان کے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنے گہرے اثرات قائم کئے ۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس موقع پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیا خلائی سفر ہندوستان کی خلائی جستجو کو نئی اونچائیوں پر لے جانے میں کامیاب ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس ذریعے سے ہمارے نوجوانوں کے لئے روزگار کے بے شمار موقع فراہم آئیں گے ۔مرکزی وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے اپنے پیغام میں اسرو کے سائنس دانوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب ہمارے ہاتھ مریخ سے لے کر چاند تک پھیلے ہوئے ہیں ۔ وزیراعلیٰ مغربی بنگال ممتا بنرجی نے چندریان3 کی جے کا نعرہ لگاتے ہوئے اس شاندار کامیابی کی جے ہو کا بھی نعرہ لگایا ۔ انہوںنے کہا کہ انہیں اس شاندار کامیابی سے بے حد کوشی ہوئی ہے ۔ مہم سے جڑے تمام سائنس دانوں اور دوسرے افراد کو مبارک باد دیتے ہوئے ممتا نے کہا کہ آئے اس موقعے پر جشن منائیں ۔ وزیراعلیٰ بہار نتیش کمار نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس کامیابی سے م نے خلاء میں ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے ۔ جس پر ملک کے ہر باشندے کو خوشی ہے ۔اترپردیش کے وزیراعلیٰ ، دہلی کے وزیراعلیٰ ،نائب چیرمین راجیہ سبھا ، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس رہنما راہول گاندھی ، آر بی آئی گورنر اور ایسی بے شمار شخصیات نے اس موقعے پر خوشی کا اظہار کیا ۔ یقینی طور یہ پرمسرت موقع ہے جس پر ساری آبادی کو فخر ہونا چاہئے ۔ اس موقعے پر وہ صرف وہ لوگ مایوس اور بے ہمتی کا شکار ہیں جو کل تک ہندوستان کے گرجانے کے خواب دیکھتے تھے ۔ انہیں کچھ سوجھتا نہیں کہ وہ اس حوالے سے کیا کہیں اور کیسے الفاظ منہ سے نکالیں ۔ جو لوگ خلائی مخلوق کے ہندوستان کے خلاف اور اس کے دشمنوں کے مددگار قرار دیتے تھے آج دم بخود ہیں کہ اب کیا کہیں اور کیا کریں ۔ آئے اس موقعے پر حقیقت کا سامنا کرنے کے لئے خود کو تیار کریں اور عقل کے ان مفلوج لوگوں پر ماتم کریں جو ہمیں دھوکہ دیتے رہے ۔ ہمارے مستقبل کو تاریک بنانے کا باعث بنے اور کسی بھی ترقی سے روکنے کے لئے پوری طرح سے چاک وچوبند رہے ۔ آج ہمیں ان پر ماتم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی سوچ میں بدلائو لانے کا طریقہ تلاش کرنا ہوگا ۔
