
جموں و کشمیر میں حال ہی میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی لانے کے لیے ایک نیا جامع زرعی ترقیاتی پروگرام(HOLISTIC AGRICULTUR DEVELOPMENT PROGRAM) مشن لاگو کیا گیا. قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2022 میں جموں و کشمیر حکومت نے سابق ڈائریکٹر جنرل، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) منگلا رائے کی سربراہی میں ایک اعلیٰ کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ جموں و کشمیر میں کسانوں کی خوشحالی کے لیے تجاویز پیش کیے جائے۔ اکتوبر 2022 میں کمیٹی نے جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی مجموعی ترقی اور کسانوں کی آمدنی میں تبدیلی لانے کے لیے خیالات پیش کیے۔
ایچ اے ڈی پی کے تحت 5,013 کروڑ روپے کے 29 منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کو ترقی کی نئی راہ پر گامزن کیا جاسکے اور معیشت، ماحولیات اور مساوات اس کے رہنما ستون ہیں۔
ایچ اے ڈی پی کے تحت ایگریکلچر میں استعمال آنے والی مشنری کو بھاری سبسڈی دی جاتی ہے. اگر آپ کو ایگریکلچر سے منسلک کوئی بھی مشنری چاہیے تو آپ hadp. JK. gov. in پر اپنے آپ کو رجسٹر کیجئے، اس کے بعد آن لائن درخواست اسی ویب سائٹ پر جمع کیجئے. درخواست کے ساتھ آدھار کارڈ، pancard زمین کا خسرہ انتخاب اور اپنے زمین پر لی گئی GPRS فوٹو ساتھ لگائیں. اگر فارم جمع کرنے میں کوئی دشواری ہوئی تو اپنے علاقے کے ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے آفیسر سے رابطہ کیجئے. اس پروجیکٹ کے تحت قریب 26 مشنریاں حاصل کی جاسکتی ہے؛ جن پر سبسڈی دی جاتی ہے. ان میں چند کی تفصیل پیش کی جاتی ہے.
*ٹریکٹر* :اگر آپ tractor خریدنا چاہتے ہیں تو آپ کو پچاس فیصد کی سبسڈی مل سکتی ہے، اگر آپ 55HP سے 60 HP کا ٹریکٹر خریدیں گے تو آپ کو قریب 5 لاکھ، اگر 50 سے 55 HP کا ٹریکٹر خریدیں گے تو آپ کو قریب 4 لاکھ، اگر 45 سے50 HP خریدیں گے تو قریب 3.25 لاکھ اور اگر 40 HP کا خریدیں گے تو آپ کو قریب 2.5 لاکھ کی سبسڈی مل سکتی ہے.
*ٹلر ( TILLER)* :ٹریکٹر کے علاوہ ایک کسان کو ٹلر کی بھی ضرورت پڑتی ہے، ایچ اے ڈی پی کے تحت ٹلر میں بھی 50 فیصد کی سبسڈی مل سکتی ہے، اگر آپ 10 بی ایچ پی
سے زیادہ ٹلر خریدیں گے تو آپ کو قریب 85 ہزار سبسڈی مل سکتی ہے. اسی طرح اگر 8 سے 10 بی ایچ پی ٹکر خریدیں گے تو آپ کو قریب 75 ہزار کی سبسڈی اور اگر 8 BHP سے کم ٹلر خریدیں گے تو آپ کو 50 ہزار کی سبسڈی مل جائے گی.
*برش کٹر(Brush cutter)* :گھاس کاٹنے کے لئے یہ ایک اہم مشین ہے، برش کٹر ہر گھر کی ضرورت ہے. ایج اے ڈی پی کے تحت برش کٹر میں بھی 50 فیصد تک کی سبسڈی مل جاتی ہے، بہتر ہے کہ برش کٹر کے ساتھ دیگر اسسریز بھی خریدیں، خالی برش کٹر 22 ہزار سے 30 ہزار میں ملتا ہے. اسی لئے دیگر اسسریز بھی ساتھ لے جائیں. برش کٹر میں 30 ہزار تک کی سبسڈی مل سکتی ہے.
*روٹا ویٹر (Rotavator)*:روٹا ویٹر میں 50 فیصد یا 50 ہزار تک کی سبسڑی مل سکتی ہے.
*دواچھڑائی کا پمپ (battery operated sprayer)* : فنجسائڈ یا انسیکٹسائڈ کے چھڑکاؤ کے لیے sprayed ہر گھر کی ضرورت ہے، پیٹی سے چلنے والے sprayer پر 3ہزار ایک سو روپے یا پچاس فیصد تک کی سبسڈی مل جاتی ہے.
*ریپر کم بئنڈر (Reaper cum binder)* :ایچ اے ڈی پی کے تحت ، اس پر ڈھائی لاکھ تک کی سبسڑی ملتی ہے.
*چیف کٹر (motarized chaff cutter)* : اس مشین پر 20 ہزار یا پچاس فیصد تک کی سبسڈی مل جاتی ہے.
*ویڈر (weeder)* :ویڈر سے زمین کھودنا بالکل آسان ہے. آجکل کسان حضرات اسے خوب خریدتے ہیں. جس کے پاس ایک کنال سے زائد زمین پر کھیتی باڈی ہو اس کو ویڈر خریدنا چاہیے، ویڈر چالیس ہزار سے ڈیڑھ لاکھ میں مل جاتا ہے. ایچ اے ڈی پی میں اگر آپ ویڈر خریدیں گے تو آپ کو 50 فیصد سبسڈی مل جائے گی، یعنی اگر آپ ڈیڈھ لاکھ کا ویڈر خریدیں گے آپ کو 75ہزار کی سبسڈی مل جائے گی.
2. *مشنری بنک (MACHINARY BANK)* :محکمہ زراعت گزشتہ کچھ سالوں سے الگ الگ پنچایتوں میں مشنری بنک قائم کر رہا ہے. اس بنک میں 10 لاکھ کا سامان زمیندار لاتا ہے، اور بعد میں یہ سامان وہ کرایہ پر دیتا ہے. اس سے جہاں روزگار کے مواقع فراہم ہوئے ہیں وہیں گاؤں میں مختلف طرح کی مشنری میسر رہی ہے. ایچ اے ڈی پی میں بھی مشنری بنک قائم کیا جاسکتا ہے، آپ درخواست دیجئے منظوری ہونے پر مندرجہ ذیل مشنری خریدیں. ٹریکٹر (20 سے 40 ایچ پی)؛ پاور ٹلڑ (8 سے 12 ایچ پی)، ریپر، POWER SPRAYER, سروس ٹولز ،ٹین کا ایک شیڈ.
اس مشنری کی قیمت 10 لاکھ ہوتی ہے، جس میں آپ کو 8 لاکھ تک کی سبسڈی مل سکتی ہے. مشنری بنک قائم کرکے آپ اپنے اور دیگر افراد کے لئے روزگار قائم کر سکتے ہیں.
3. *ہائے ٹیک گرین ہاوس (HI – TECH PROTECTED CULTIVATION)* :چونکہ کشمیر میں 8 ماہ سے زائد عرصہ موسم سرد رہتا ہے اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پروجیکٹ میں ہائے ٹیک گرین ہاؤس پر خصوصی سبسڈی دی جاتی ہے. فی الحال دو طرح کے ہائے ٹیک پالی گرین ہاؤس کو منظور کیا گیا ہے. اگر آپ 95 ایک کنال میں پالی گرین ہاؤس لگانا چاہتے ہیں تو آپ کو 50*100 کا ہائے ٹیک لگانا ہوگا. اس طرح آپ کو 500 Sqmکا ہائے ٹیک تیار ہوگا. اس ہائے ٹیک پر 95 فیصد سبسڈی ہے، جو ڈیزاین محکمہ زراعت بارہمولہ نے منظور کیا ہے اس پر 18 لاکھ 65 ہزار ککا خرچہ آتا ہے. جس میں 17 لاکھ 7 ہزار کی سبسڈی دی جاتی ہے. جس کے پاس زمین ہو اس کو اس اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہیے. دوسرا 155 Sqm کا ہائے ٹیک ہے. اگر آپ 155سیکوئر میٹر یعنی (20*80 فٹ) ہائے ٹیک لگائیں گے تو اس پر 90 فیصد کی سبسڈی ملتی ہے. 155 Sqmt کا اگر آپ ہائے ٹیک لگائیں گے تو اس کا خرچہ قریب 2 لاکھ دس ہزار آئے گا جس میں ایک لاکھ 90 ہزار کی سبسڈی مل جائے گی.
خواتین گھروں میں بیٹھ کر ان ہائے ٹیک سے خوب نفع کما سکتی ہیں، ان ہائے ٹیک میں ہم معیاری پنیری تیار کر سکتے ہیں.
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ کسان بھائیوں کی ایچ اے ڈی پی میں رجسٹریشن کروائیں.
