• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۱۶, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم رائے

ہند- ایران تعلقات مزید مستحکم

Online Editor by Online Editor
2024-02-20
in رائے
A A
ہند- ایران تعلقات مزید مستحکم
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:اسد مرزا

اسرائیل-حماس جنگ کی وجہ سے بحیرۂ احمر میں بحران بڑھنے کے بعد، ہندوستان نے ملک کے تجارتی اور تزویراتی مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے اہم علاقائی ممالک تک سفارتی رابطہ شروع کر دیا ہے۔ یہ رسائی مغربی طاقتوں اور اسلامی دنیا کے درمیان تنازعہ میں غیرجانبداری کی بنیاد پر چلتی ہے جس میں ہندوستان بحیرۂ احمر میں امریکہ کی زیر قیادت کثیر القومی بحری اتحاد میں شامل نہیں ہوا ہے جبکہ وہ حوثیوں کے تشدد پر تنقید کرتا ہے۔
اس پس منظر میں، وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے تہران کے حالیہ دورے کا مقصد بحیرہ احمر میں مبینہ طور پر ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے بڑھتے ہوئے حملوں پر ہندوستان کی تشویش کا اظہار کرنا تھا، جسے انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ اپنی بات چیت کا محور بنایا۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بحیرہ احمر، خلیج عدن کا مسئلہ اور وہاں تشدد اور عدم استحکام ان چیزوں میں شامل تھے جن پر بات ہوئی، کیونکہ ہندوستان کو ’پوری صورت حال پر گہری تشویش ہے‘۔
گزشتہ ہفتوں میں، امریکہ اور برطانیہ دونوں نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے ہیں۔ اپنی طرف سے، ہندوستان بحیرہ احمر میں ابھرتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ 11 جنوری کو جے شنکر اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے درمیان فون پر بات چیت میں بھی یہ مسئلہ سامنے آیا۔
ہندوستان جیسے ممالک کو تشویش ہے کہ تنازعہ یورپ کے ساتھ ایشیائی تجارت پر زیادہ اثر ڈال سکتا ہے۔ یہ سپلائی چین کی تنظیم نو کا باعث بن سکتا ہے، پڑوسی ممالک کے ساتھ زیادہ قیمت پر۔
خیال کیا جاتا ہے کہ ایران کے یمن میں حوثی ملیشیا کے ساتھ قریبی روابط ہیں جنہوں نے نومبر کے وسط سے بحیرہ احمر کے راستے چلنے والے جہازوں پر حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ جے شنکر کے دورے کا ایک اہم محرک ہندوستان سے منسلک کئی جہازوں پر حالیہ حملے تھے۔
ہندوستان کے قرب و جوار میں بحری جہازوں پر حملوں کو بین الاقوامی برادری کے لیے ‘شدید تشویش’ کا معاملہ قرار دیتے ہوئے، ایس جے شنکر نے تہران میں کہا کہ اس طرح کی دھمکیوں کا ہندوستان کی توانائی اور اقتصادی مفاد پر براہ راست اثر پڑتا ہے کیونکہ انھوں نے اس ‘مضبوط صورتحال’ پر زور دیا۔ کسی پارٹی کے فائدے میں نہیں۔
انہوں نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ وسیع سطح پر بات چیت کے بعد ایک مشترکہ پریس بیان میں کہا کہ’’حال ہی میں بحر ہند کے اس اہم حصے میں بحری تجارتی ٹریفک کی حفاظت کو لاحق خطرات میں بھی واضح اضافہ ہوا ہے۔‘‘
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ضروری ہے کہ اس مسئلے کو ‘تیزی سے حل کیا جائے’، بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے – جو کہ مصروف ترین تجارتی راستوں میں سے ایک ہے – اسرائیل اور حماس کے درمیان ایرانی حمایت یافتہ یمن کے حوثی باغیوں کے ذریعے۔
معاشی پہلو
EAM جے شنکر نے ایران کے سڑکوں اور شہری ترقی کے وزیر مہرداد بازرپاش سے بھی ملاقات کی اور اسٹریٹجک طور پر اہم چابہار بندرگاہ پر طویل مدتی تعاون کے فریم ورک کے قیام پر تفصیلی اور نتیجہ خیز بات چیت کی۔ اس دورے کے دوران، 15 جنوری کو، بھارت اور ایران نے چابہار بندرگاہ کی مزید ترقی کے لیے ایک معاہدے پر دستخط بھی کیے تھے۔
ایران کے جنوبی ساحل پر صوبہ سیستان- بلوچستان میں واقع چابہار بندرگاہ کو ہندوستان اور ایران مشترکہ طور پر روابط اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ ہندوستان علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے لیے بندرگاہ کے منصوبے پر زور دے رہا ہے، خاص طور پر افغانستان سے اس کے رابطے کے لیے۔
قبل ازیں، جے شنکر نے 2021 میں تاشقند میں ہونے والی ایک کنیکٹیویٹی کانفرنس میں چابہار بندرگاہ کو ایک اہم علاقائی ٹرانزٹ ہب کے طور پر پیش کیا تھا۔ بندرگاہ کو بین الاقوامی شمالی-جنوبی ٹرانسپورٹ کوریڈور (INSTC) منصوبے کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔
INSTC پروجیکٹ ہندوستان، ایران، افغانستان، آرمینیا، آذربائیجان، روس، وسطی ایشیا اور یورپ کے درمیان مال کی نقل و حمل کے لیے 7,200 کلومیٹر طویل کثیر موڈ ٹرانسپورٹ پروجیکٹ ہے۔
ثقافتی روابط
ثقافتی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے ایک اہم اقدام میں، EAM ایس جے شنکر نے اعلان کیا کہ حکومت ہند نے نئی تعلیمی پالیسی کے تحت فارسی کو ہندوستان کی نو کلاسیکی زبانوں میں سے ایک کے طور پر شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جے شنکر نے ایران اور ہندوستان کے درمیان ثقافتی، ادبی اور لسانی روابط کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، "حکومت ہند نے فارسی کو ہندوستان کی نو کلاسیکی زبانوں میں سے ایک کے طور پر ہماری نئی تعلیمی پالیسی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
جے شنکر نے یہ بات 15 جنوری کو اپنے ایرانی ہم منصب ایچ امیرعبداللہیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
انڈین آؤٹ ریچ
ہندوستانی وزیر خارجہ کا حالیہ دورہ ایران ان سفارتی کوششوں کا حصہ تھا جو علاقائی طور پر ہندوستان کے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے تیز کی گئی ہیں۔
حالانکہ ہندوستان میں شیعہ آبادی سنی مسلمانوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ اس کے باوجود، ہندوستانی حکومت ہمیشہ ایران اور سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات استوار کرنے اور توازن قائم کرنے میں کامیاب رہی ہے،عالمی سطح پر ان دونوں ممالک کو شیعہ اور سنی برادریوں کے لیڈروں کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس سفارتی توازن نے ہمیشہ ہندوستان کے فائدے کے لیے کام کیا ہے، اس کے علاوہ اس سے اُسے علاقائی مراعات اور طاقت بھی حاصل ہوئی ہے۔
علاقائی سطح پر ہندوستان نے ہمیشہ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہم ترجیح دی ہے۔ چونکہ یہ ملک اسے وسطی ایشیائی جمہوریہ اور افغانستان کے لیے ایک گیٹ وے پیش کرنے کے علاوہ، ہندوستان کو تیل فراہم کرنے والا ایک قابل بھروسہ کنندہ بھی رہا ہے، اور وہ بھی ایک سازگار روپے کی ادائیگی کی بنیاد پر۔
اس لیے وزیر خارجہ کے دورے کے دوران جن امور پر بات کی گئی ان میں ہندوستان اور ایران کے درمیان پائیدار تعلقات کے تمام پہلوؤں کو بھی شامل کیا گیا، کیونکہ ان میں علاقائی سلامتی، تجارت اور ترقی اور ثقافتی تعلقات کا احاطہ کیا گیا تھا۔ فارسی سے متعلق اعلان بھی وقت کے مطابق تھا اور اس کا مقصد ملک میں مسلم اقلیت کو اثرانداز کرنا تھا اور یہ تاثر دینا تھا کہ موجودہ حکومت مسلمانوں کے جذبات کا خیال بھی رکھتی ہے۔
دیگر ممالک کی مداخلت کے باوجود اور پی ایم مودی اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی قیادت میں موجودہ سفارتی پالیسی کے باوجود گزشتہ برسوں میں ہند-ایران تعلقات آگے بڑھے ہیں، اس سلسلے میں نہ صرف پرانے تعلقات کو آگے بڑھایا گیا ہے، بلکہ جس انداز میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی کوششوں میں پیش رفت ہوئی ہے، جو دیرپا تعلقات استوار کرنے کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

(مضمون نگارسینئر سیاسی تجزیہ نگار ہیں ، ماضی میں وہ بی بی سی اردو سروس اور خلیج ٹائمزدبئی سے بھی وابستہ رہ چکے ہیں۔ رابطہ کے لیے: www.asadmirza.in)

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

پارکوں کے داخلہ فیس میں اضافہ

Next Post

پاکستان ۔عام انتخابات اور دھاندلیوں کی روایت

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
عمر عبداللہ کی حلف برداری آج، جانیں کس کس کو ملے گی کابینہ میں جگہ

عمر عبداللہ کا "جموں جموں”

2024-12-18
عمر عبداللہ: رکن پارلیمنٹ سے دوسری بار وزیر اعلیٰ بننے تک، سیاسی سفر پر ایک نظر

ایل جی کا حکمنامہ۔۔۔دو وائس چانسلر وں کی معیاد میں توسیع

2024-12-17
ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

2024-12-15
انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

2024-12-11
Next Post
پاکستان ۔عام انتخابات اور دھاندلیوں کی روایت

پاکستان ۔عام انتخابات اور دھاندلیوں کی روایت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan