• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم رائے

نفرت کا سبق نہ قرآن میں ہے اور نہ ویدوں میں

Online Editor by Online Editor
2024-07-13
in رائے
A A
نفرت کا سبق نہ قرآن میں ہے اور نہ ویدوں میں
FacebookTwitterWhatsappEmail

منی بیگم/گوہاٹی
سنسکرت سمیت کوئی بھی زبان لوگوں کے کسی خاص مذہب سے تعلق نہیں رکھتی۔ یہ انسانی ارتقا کی ایک عالمگیر میراث ہے۔ ڈاکٹر رضوی سلطانہ اس فکر کی زندہ مثال ہیں۔ ایک سنسکرت اسکالر کے طور پر، وہ اس قدیم ہندوستانی زبان کے ذریعے علم کی روشنی پھیلا رہی ہیں جس کے بارے میں بہت سے لوگوں کے خیال میں ایک مذہب کے لوگوں کا استحقاق ہے۔ وہ فی الحال یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، میگھالیہ کے تحت آیورویدک کالج میں سنسکرت کے اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر طلباء کو سنسکرت پڑھا رہی ہیں۔
آواز-دی وائس آسام کے ساتھ بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر رضوی سلطانہ نے کہا، جب میں نے آٹھویں جماعت میں سنسکرت کو چوتھے مضمون کے طور پر پڑھا، تو میں نے اس مضمون کے لیے ایک خاص جذبہ پیدا کیا۔ میں نے اپنا ہائی اسکول لیونگ سرٹیفکیٹ امتحان ریاست میں سنسکرت میں سب سے زیادہ نمبروں کے ساتھ پاس کیا اور پھر میں نے کاٹن کالج میں داخلہ لیا اور سنسکرت میں دوسرے نمبر پر اعلیٰ ثانوی امتحان پاس کیا میں نے 2006 میں دہلی یونیورسٹی کے تحت ہندو کالج سے آنرز کے ساتھ گریجویشن کیا۔
۔ 2016 میں ایم فل اور 2017 میں گوہاٹی یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی۔ اس لیے میرے خیال میں سب کو سنسکرت کا مطالعہ کرنا چاہیے کیونکہ سنسکرت میں جاننے کے لیے بہت کچھ ہے۔ آج کل کچھ لوگ سنسکرت کو مردہ زبان سمجھتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ایسے لوگ صرف رسمی طور پر اسے پڑھتے ہیں مگر اس کے حسن کو اخذ کرنے کی بھوک نہیں رکھتے۔ وہ کہتی ہیں کہ ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں سنسکرت کا استعمال نہیں کرتے کیونکہ اسے مردہ زبان سمجھا جاتا ہے۔
سنسکرت مردہ زبان نہیں ہے۔ سنسکرت قدیم زمانے سے تمام ویدوں، اپنشدوں وغیرہ میں استعمال ہوتی رہی ہے۔ سی بی ایس سی اور ایس ای بی اے کے تحت تمام اسکولوں میں طلباء کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے۔ وہ بتاتی ہیں کہ سنسکرت ایک خدائی زبان ہے اور تمام زبانوں کی جڑ سنسکرت ہے۔ سنسکرت پڑھنے سے ہماری زبان درست ہوتی ہے۔ تاہم، موجودہ نسل میں سنسکرت کے مطالعہ میں بہت کم دلچسپی ہے۔
سنسکرت کے بارے میں ہمارے درمیان یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ یہ ویدوں اور اپنشدوں کی بہت مشکل زبان ہے۔ طلبہ سنسکرت کے اس مضمون کو صرف نمبر حاصل کرنے کے لیے پڑھ رہے ہیں۔ سلطانہ کا کہنا ہے کہ موجودہ نسل میں سنسکرت پڑھنے میں بہت کم دلچسپی ہے۔ وہ اسے ایک خاص مرحلے تک پڑھتی ہے لیکن اسے پیچھے چھوڑ دیتی ہے۔
ایک خیال یہ ہے کہ ویدوں اور اپنشدوں میں یہ زبان سب سے مشکل ہے اسی لیے طلبہ اس کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ یہ مضمون چونکہ ریاضی کی طرح ہے اور صرف اشلوکوں کو یاد کرکے اچھے نمبر حاصل کیے جاسکتے ہیں، اس لیے اشلوک یاد کرنے میں دلچسپی رکھنے والے طلبا کو سنسکرت پڑھائی جاتی ہے، اور پنچ تنتر کی کہانیاں پڑھائی جاتی ہیں اور انہیں روزانہ کی سرگرمیاں کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
ڈاکٹر رضوی سلطانہ نے کہا کہ ہم اپنے ارد گرد مذہب کے نام پر مختلف رائے سنتے ہیں۔ لیکن قرآن اور وید میں کہیں بھی دوسرے مذاہب سے نفرت کرنے کو نہیں کہا گیا ہے۔ میں قرآن پڑھتی ہوں اور ویدوں کا مطالعہ بھی کرتی ہوں۔ ایک خدا پر یقین رکھنے والے مسلمانوں اور مختلف شکلوں میں خدا کی عبادت کرنے والے ہندوؤں میں کبھی کوئی فرق نہیں پایا۔ دوسروں کے مذہب کا بھی اسی طرح احترام کیا جانا چاہیے جیسا کہ کوئی اپنے مذہب کا احترام کرتا ہے۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

سنتور اور رباب کے درد کے ساتھ زندہ ہیں غلام محمد زاز

Next Post

کشمیر میں گریز ویلی اہم سرحدی سیاحتی مقام کے طور پر ابھری

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
عمر عبداللہ کی حلف برداری آج، جانیں کس کس کو ملے گی کابینہ میں جگہ

عمر عبداللہ کا "جموں جموں”

2024-12-18
عمر عبداللہ: رکن پارلیمنٹ سے دوسری بار وزیر اعلیٰ بننے تک، سیاسی سفر پر ایک نظر

ایل جی کا حکمنامہ۔۔۔دو وائس چانسلر وں کی معیاد میں توسیع

2024-12-17
ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

2024-12-15
انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

2024-12-11
Next Post
کشمیر میں گریز ویلی اہم سرحدی سیاحتی مقام کے طور پر ابھری

کشمیر میں گریز ویلی اہم سرحدی سیاحتی مقام کے طور پر ابھری

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan