چٹان ویب مانیٹرینگ
مشہور کامیڈین کرس راک کو تھپڑ رسید کرنے کے بعد موشن پکچر اکیڈمی نے اداکار ول سمتھ پر آسکرز یا کسی اور اکیڈمی ایونٹ میں شرکت پر 10 سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ اقدام اکیڈمی کے بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ول سمتھ کے کرس راک کو تھپڑ مارنے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا تھا۔
اکیڈمی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’94 ویں آسکرز کا مقصد ہماری کمیونٹی کے ان افراد کی کامیابی کا جشن منانا تھا جنہوں نے گذشتہ سال شاندار کام کیا تاہم وہ لمحات مسٹر سمتھ کے سٹیج پر ناقابل قبول اور نقصان دہ رویے کی وجہ سے دھندلا گئے۔‘
امریکی اداکار ول سمتھ نے اکیڈمی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں اکیڈمی کے فیصلے کو قبول کرتا ہوں اور اس کا احترام کرتا ہوں۔‘انہوں نے اپنے عمل کو ’حیران کن، تکلیف دہ اور ناقابل معافی‘ قرار دیتے ہوئے میٹنگ کے دوران پچھلے ہفتے اکیڈمی سے قبل از وقت استعفیٰ دے دیا تھا۔
سمتھ نے کرس راک کو تھپڑ رسید کرنے کے بعد جو آسکر جیتا تھا وہ ان کے پاس ہی رہے گا اور وہ 10 سال کے عرصے میں ان (آسکرز) ایوارڈ میں نامزد ہونے اور انہیں جیتنے کے اہل رہیں گے تاہم وہ انھیں قبول کرنے کے لیے تقریب میں شرکت نہیں کر سکتے۔
اکیڈمی نے صورتحال سے نمٹنے کے اپنے طریقہ کار اور سمتھ کو ’کنگ رچرڈ‘ کے لیے بہترین اداکار کا ایوارڈ قبول کرنے کی اجازت دینے پر معذرت بھی کی۔اکیڈمی کے بیان کے مطابق ’یہ ہمارے لیے دنیا بھر میں اپنے مہمانوں، ناظرین اور اپنی اکیڈمی فیملی کے لیے ایک مثال قائم کرنے کا ایک موقع تھا لیکن ہم ناکام رہے۔‘
آسکرز کے بعد کے دنوں میں ایک بیان میں، اکیڈمی نے کہا کہ سمتھ کو تقریب چھوڑنے کے لیے کہا گیا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔اکیڈمی نے جمعے کو جاری کیے گئے بیان میں ’غیر معمولی حالات میں اپنا حوصلہ برقرار رکھنے‘ کے لیے کرس راک کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔خیال رہے کہ اداکار ول سمتھ نے معروف کامیڈین کرس راک کو سٹیج پر اس وقت تھپڑ جڑا جب کرس نے ان کی اہلیہ جیڈا پنکیٹ سمتھ کا مذاق اڑایا تھا۔