چٹان ویب مانیٹرینگ
ہولی وڈ اداکار جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف امریکی عدالت میں دائر کردہ اپنے ہتک عزت کے کیس میں بیان حلفی ریکارڈ کرواتے ہوئے عدالت کو بتایا ہے کہ انہوں نے سابق اہلیہ تو کیا، کبھی کسی خاتون پر بھی کوئی تشدد نہیں کیا۔
جونی ڈیپ کی جانب سے دائرہ کردہ کیس کا ٹرائل 13 اپریل سے ریاست ورجینیا کی کاؤنٹی فیئر فیکس کی عدالت میں شروع ہوا تھا۔ٹرائل کی سماعت 7 رکنی جیوری ارکان کر رہے ہیں جب کہ 4 اضافی ارکان بھی جیوری کا حصہ ہیں۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مذکورہ کیس میں جونی ڈیپ کی بہن سمیت متعدد گواہ بھی عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں اور 19 اپریل کو جونی ڈیپ نے پہلی بار بیان حلفی ریکارڈ کروایا۔خبر رساں ادارے ’ایجنسی فرانس پریس‘ (اے ایف پی) کے مطابق جونی ڈیپ نے بیان حلفی ریکارڈ کرواتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے امبر ہرڈ پر تو کیا، کبھی کسی دوسری خاتون پر بھی کوئی تشدد نہیں کیا۔
اداکار نے تسلیم کیا کہ ان دونوں کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے مگر ساتھ ہی کہا کہ انہوں نے کبھی خود امبر ہرڈ پر ہاتھ نہیں اٹھایا۔جونی ڈیپ نے اہلیہ کی جانب سے جنسی اور جسمانی تشدد کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں مکمل طور پر جھوٹا قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ سابق اہلیہ کی جانب سے جنسی اور جسمانی تشدد کے الزامات ان کے لیے پریشانی کا باعث ہیں اور وہ انہیں سن کر صدمے میں چلے گئے تھے۔انہوں نے بیان حلفی کے پہلے دن دعویٰ کیا کہ انہوں نے آج کبھی کسی خاتون پر کسی طرح کا کوئی تشدد نہیں کیا۔اسی حوالے سے خبر رساں ادارے ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے بتایا کہ جونی ڈیپ کی جانب سے بیان حلفی ریکارڈ کرائے جاتے وقت امبر ہرڈ بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
بیان حلفی کے موقع پر جونی ڈیپ نے سیاہ لباس پہن رکھا تھا جب کہ انہوں نے اپنے بالوں کو پونی سے باندھ رکھا تھا اور وہ بظاہر مطمئن نظر آئے۔دوران سماعت ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ سفید لباس میں دکھائی دیں اور وہ اپنے وکلا سمیت دیگر افراد سے بات خوشگوار موڈ میں بات بھی کرتی دکھائی دیں۔
یہ کیس جونی ڈیپ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کا مقدمہ ہے، جس میں انہوں نے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف 5 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔مذکورہ مقدمہ جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں سابق اہلیہ امبر ہرڈ کی جانب سے اخبار میں مضمون لکھنے کے بعد دائر کیا تھا۔جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ نے معروف اخبار واشنگٹن پوسٹ میں خواتین پر گھریلو تشدد، انہیں گھریلو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے پر ایک مضمون لکھا تھا۔
مضمون میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ کافی عرصے تک گھریلو جنسی استحصال، تشدد اور ہراسانی کا شکار رہیں اور معروف ہونے کے باوجود وہ اس معاملے پر کھل کر بات نہیں کرسکیں۔
اداکارہ نے اپنے مضمون میں سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام استعمال نہیں کیا تھا تاہم ان کا اشارہ ان کی جانب ہی تھا۔
مضمون شائع ہونے کے بعد جونی ڈیپ پر تنقید بڑھ گئی تھی اور ان کا کیریئر بھی خطرے میں پڑگیا تھا، جس کے بعد انہوں نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔اور اب اسی کیس کی سماعت 10 سے 12 نومبر تک جاری رہے گی، جس میں دونوں فریقین کو حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ کے درمیان 2011 میں تعلقات استوار ہوئے تھے اور دونوں نے فروری 2015 میں شادی کی تھی۔شادی کے 15 ماہ بعد امبر ہرڈ نے مئی 2016 میں جونی ڈیپ پر تشدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔امبر ہرڈ نے اپنے مضمون میں امریکی حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خواتین کو گھریلو تشدد، گھریلو جنسی ہراسانی اور استحصال سے بچانے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھائیں۔