• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم رائے

خدارا قوم کو نفسیاتی مریض نہ بنائیں

Online Editor by Online Editor
2024-01-26
in رائے, صحت و سائنس
A A
ذہنی دباؤ سے لڑنا ، امید مت کھونا
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:سہیل بشیر کار

ایک بڑے موحد مبلغ کی ایک ویڈیو سنی جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ کشمیر میں جو امراض ہیں؛ ان میں 90 فیصد بیماریوں کی وجہ جادو ٹونہ ہے. کچھ دیر توقف کیا اور سوچ میں پڑ گیا کہ یہ واعظ قوم کو کس طرف دھکیل رہے ہیں. ایک لیڈر کا کام ہوتا ہے عوام کو اعصابی طور پر مضبوط کرنا نہ کہ منفی رجحان کو ہوا دینا. منفی رویے منفی نفسیات کو جنم دیتے ہیں. 90 فیصد کوئی معمولی شرح نہیں ہوتی. آپ ہسپتالوں میں مریضوں کی بھیڑ دیکھیں؛ انہیں بقول مولوی صاحب کے کوئی بیماری نہیں ہوتی بلکہ وہ دراصل جادو کا اثر ہوتا ہے. پھر جادو ہوا ہے یا نہیں؛ اس کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں؛ سر بھاری ہونا، بیوی اور شوہر کی آپسی لڑائی؛ نیند کم یا زیادہ آنا اور منفی خواب دیکھنا؛ یہ سب نفسیاتی بیماریاں ہیں. اس کے بعد مبلغ صاحب جو علاج تجویز کرتا ہیں اس کے مطابق لوگوں کو دن کے اکثر حصے میں قرآن اور اذکار ہی پڑھنے ہیں یعنی رزق کی تلاش کا معاملہ اب اللہ پر چھوڑ دینا ہے؛ وہ من و سلویٰ کا دسترخوان غیبی طور پر نازل کرے گا کیونکہ مریضوں کے اکثر اوقات اذکار کے لئے ہی مختص ہونگے. موصوف مبلغ صاحب جن کا مجھے ہمیشہ احترام رہا ہے اور اب بھی ہے؛ ایک اور تقریر میں کہتے ہیں کہ ایک جِن اُن سے ملنے کا مشتاق تھا جس کی عمر 155 برس ہے؛ اور اُس جن سے ملاقات ہو بھی گئی. مزے کی بات یہ ہے کہ وہ جن بھی موصوف کے مسلک و مکتب فکر کا نکلا. غور فرمائیں کہ ناری مخلوق بھی انسانوں کے بنائے گیے مسالک و مکاتب فکر کے "زیر اثر” ہیں.
ہمارے ہاں ایک مدرسہ ہے جس میں ایک مولوی صاحب دم کرتے ہیں جھاڑ پھونک کا عمل کرتے ہیں. ان مولوی صاحب نے ایک دن خواتین کے لیے مخصوص کیا ہے. اس دن وہ صرف اور صرف خواتین کو تعویذ دیتے ہیں. اس مخصوص دن مدرسہ میں کافی رونق رہتی ہے. جو بھی خاتون وہاں اپنے مسائل لے کر جاتی ہے؛ تو کسی کو کہا جاتا ہے کہ آپ کو نظر لگ چکی ہے، کسی کو کہا جاتا ہے کہ آپ کو سحر کیا گیا ہے اور کسی کو کہا جاتا ہے کہ آپ پر جنات کا اثر ہے. تشخیص "مرض” کے بعد تدبیرِ دوا کا عمل دوہرایا جاتا ہے. میں نے ایک دن ان مولوی صاحب سے کہا آپ لوگ تو ان سب کو نفسیاتی مریض بنا رہے ہو. ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ انہیں نفسیاتی طور پر مضبوط بنائیں؛ کمزور نہیں کرنا ہے بلکہ اعتماد؛ توکل اور صبر کا سبق پڑھانا ہے. انسان فطرتاً کمزور ہے اس کو جب کہا جاتا ہے کہ تم کمزور ہوگیے ہو تو وہ جلد مان لیتا ہے. اسی طرح جب اس کو بتایا جاتا ہے کہ کیا تمہارا سر بھاری لگ رہا ہے؟ یا تم اہل خانہ کے ساتھ غصہ کرتے ہو یا تم بھول جاتے ہو یا کام کرنے میں دلچسپی نہیں رہتی؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ تم پر جادو کیا گیا ہے. ظاہر ہے ہر انسان پر ایسی کیفیت کبھی نہ کبھی طاری ہوہی جاتی ہے لیکن جب ایک مولوی صاحب اس کو کہتا ہے کہ یہ سحر ہے تو یہ سمجھتا ہے کہ واقعی سحر ہے. اور وہ شخص حوصلہ ہار بیٹھتا ہے. نتیجتاً سوسائٹی میں نفسیاتی مریضوں میں اضافہ ہوجاتا ہے.
ایک دن میں مسجد کے صفہ میں بیٹھا ہوا تھا. ایک صاحب وارد ہوئے اور امام صاحب سے غصہ کرنے لگے. میں نے وجہ پوچھی تو بتایا کہ مولوی صاحب نے میری اہلیہ کو کہا ہے کہ اس پر سحر ہے اور اس کا علاج یہ بتایا کہ تیل میں لال مرچ ڈال کر پورے جسم پر مَل لے؛ ایسا کرنے سے میری اہلیہ کو پورے جسم میں الرجی ہوئی اور اب تک ہزاروں روپے صرف کیے لیکن الرجی ختم ہی نہیں ہوتی.
المیہ یہ ہے کہ دین کے نام پر تو اب یہ ایک کاروبار بن چکا ہے. اس فن کے ماہر سحر کا اثر زائل کرنے کے لیے اچھی خاصی رقم وصولتے ہیں. مجھے ایک صاحب نے کہا کہ ان کے رشتہ میں ایک صاحب کو جن سوار ہوا تھا. پیر صاحب نے ایک لاکھ مانگا لیکن پھر بات 19000 پر فائنل ہوئی. چونکہ خواتین نفسیاتی طور پر کمزور ہوتی ہیں اس وجہ سے وہ اس کی شکار ہو جاتی ہیں. بہت سی جگہوں پر جنسی استحصال کے بھی واقعات رونما ہوئے ہیں.
ایک زمانے میں ایک مخصوص طبقہ لوگوں کو بتاتا تھا کہ تم پر سحر کیا گیا ہے پھر اس کا علاج بتایا جاتا تھا لیکن اب ان لوگوں کے ہاں بھی "پیر صاحب” پیدا ہوئے ہیں؛ جو توحید کے علم بردار تھے اور توحید کے نام پر ہی جنہوں نے الگ مساجد تعمیر کیں. ایسے طبقہ سے بھی اب "پیر” نمودار ہونے لگے ہیں؛ جو تشخیص ِ "مرض” کے لئے لوگوں سے کہتا ہے کہ انڈا لاؤ. بعد ازاں اس پر تعویذ کا "غلاف” چڑھاتا ہے اور "فرماتا” ہے کہ رات بھر یہ تکیہ کے نیچے رکھو، علی الصبح انڈا پیشِ خدمت کرنا. وہ انڈا "شریف” میں جھانک کر کسی کو کہتا ہے کہ آپ پر سحر ہے؛ تو کسی کو کہتا ہے جن کا سایہ ہے، کسی کو کہتا ہے کہ پری "عاشق” ہوگئی ہے. جب ان موصوف سے پوچھا جاتا ہے کہ اسلاف کے ہاں یہ طریقہ نہیں ملتا؛ آپ کہاں سے یہ علم "گھسیٹ” لائے ہیں؟ تو کہتا ہے کہ میں مجبوراً یہ کام کرتا ہوں. اگر میں نے علاج نہ کیا تو لوگ اُن کے پاس جائیں گے جن کا عقیدہ درست نہیں ہے. مگر مسئلہ یہ ہے کہ جب ایک صاحب ان کے پاس جانا شروع کرے گا اور وہ بغیر ٹھوس علم کے علاج کرتا رہے گا تو عین ممکن ہے کہ کل کو ایسے ” مریض ” غیر مسلموں کا بھی رُخ کریں گے جو پوجا پاٹھ کرکے؛ شرکیہ منتر پڑھ کر” دم” کرتا ہوگا اور یہ بھی ممکن ہے کہ لاشعوری طور پر کسی کے ایمان کا” سُواہا” ہو…. ہمارے ہاں کچھ مسلمان بھائی اپنے بچوں کو ایک سکھ کے پاس لے جاتے ہیں جو کچھ منتر پڑ کر علاج کرتے ہیں.
بہت سی لڑکیاں جب بلوغت کی عمر کو پہنچ جاتی ہیں؛ تو وہ نفسیاتی مرض کا شکار ہو جاتی ہیں. وہ لڑکیاں بے ہوش ہو جاتی ہیں اور آپے سے باہر ہوکر چیخ و پکار کرنے لگتی ہیں. عام طور پر پیر صاحبان انہیں کہتے ہیں کہ ان کو جن ہے یا کہا جاتا ہے کہ سحر ہے حالانکہ وہ نفسیاتی مریضہ ہوتی ہیں، ضرورت ہے کہ ایسے مریض کو کسی ماہر نفسیات کے پاس لے جایا جائے اور اچھی طرح علاج کرایا جائے. ہمارے ہاں نفسیاتی بیماروں کا علاج بہت کم کیا جاتا ہے حالانکہ جس طرح جسم کے کسی انگ میں درد ہو سکتا ہے اسی طرح انسان کے ذہن اور نفس بھی بیمار ہوجاتا ہے لیکن ہم ماہر نفسیات سے مشورہ کرنا معیوب سمجھتے ہیں. بہت سی بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جن کو کہا جاتا ہے کہ یہ سحر ہے حالانکہ وہ نفسیاتی مرض ہوتے ہیں.
دور رسالت صلعم یا دور صحابہ میں ہم دیکھتے ہیں کہ یہود جادو کے ماہر تھے لیکن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کے اندر ایسا مزاج پیدا کیا کہ وہ اعصابی طور مضبوط ہوئے. آج بھی ترقی یافتہ ممالک میں لوگ توہمات کے شکار کم ہوجاتے ہیں. جنات ان کو قابو نہیں کرتے، یہ سب چیزیں ان علاقوں میں پائے جاتے ہیں جہاں لوگ پست ہوں، طاقتور قوموں کے ہاں بنیادی اقدار مضبوط ہوتے ہیں.
ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگوں کو اعصابی و نفسیاتی طور پر مضبوط کیا جائے، اور ایک دوسرے سے محبت کرنے کی سیکھ دی جائے. جسے کہا جائے کہ آپ پر سحر کیا گیا ہے؛ وہ شکی مزاج کا بن جاتا ہے، ظاہر ہے جب آپس میں شکوک ہوں تو محبت کیسے پیدا ہو سکتی ہے؟ اس سے بدظنی پیدا ہوتی ہے. اور بدظنی کی اسلام میں سخت ممانعت ہے. بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں عدم اعتماد کی فضا ہے ایسے میں ضرورت ہے ایک دوسرے کے تئیں اعتماد پیدا کرنے کی. یہ بے بنیاد دعویٰ کہ 90 فیصد لوگوں میں بیماریوں کی وجہ جادو ہے؛ عدم اعتماد کی فضا پیدا کرنے کا ضامن ہے. قرآن میں بھی زیادہ گمان کرنے سے منع کیا گیا ہے، میرا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ میں جادو کا انکار کرتا ہوں بلکہ اسلام نے ہمیی چند اذکار سکھائے ہیں جو مختصر اور جامع ہیں؛ جن کو سوچ سمجھ کر پڑھنے سے بندہ ان شرور سے محفوظ رہے گا. ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام و خواص تعصب کو پس پشت ڈال کر قرآن کو بغور پڑھے. قرآن سے تعلق بڑھائے. اس سے اسلام کا صحیح معنوں میں آپ کو تعارف ہوگا اور قرآنی مزاج پیدا ہوگا. جب قرآن سے تعلق مضبوط ہو؛ رسول اللہ صلعم کی سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہونے کا جذبہ ہو تو یہ نفسیاتی امراض رہیں گے نہ کوئی جن؛ دیو و سحر کا اثر غالب ہوگا. پاکیزگی سے شیطان دور بھی رہتا ہے اور خائف بھی.

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

ملک اعتماد کے ساتھ ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی طرف بڑھ رہا ہے: مرمو

Next Post

عرب و عجم کی لڑائی۔۔۔ دور جاہلیت سے دور حاضر تک

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
عمر عبداللہ کی حلف برداری آج، جانیں کس کس کو ملے گی کابینہ میں جگہ

عمر عبداللہ کا "جموں جموں”

2024-12-18
عمر عبداللہ: رکن پارلیمنٹ سے دوسری بار وزیر اعلیٰ بننے تک، سیاسی سفر پر ایک نظر

ایل جی کا حکمنامہ۔۔۔دو وائس چانسلر وں کی معیاد میں توسیع

2024-12-17
ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

ریختہ کی کہانی :کس نے دیا تھا نام ۔ کون تھا ریختہ کا پہلا رکن

2024-12-15
انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

انتظامیہ میں بھا ری ردو بدل

2024-12-11
Next Post
عرب و عجم کی لڑائی۔۔۔  دور جاہلیت سے دور حاضر تک

عرب و عجم کی لڑائی۔۔۔ دور جاہلیت سے دور حاضر تک

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan