چٹان ویب ڈیسک
روس کی افواج کو پڑوسی ملک یوکرین میں داخل ہوئے ایک ماہ ہونے کو ہے اور اس دوران جنگ بندی کرانے کی سفارتی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہو پائیں۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یوکرین کے شہروں پر روسی افواج کے حملے جاری ہیں اور ملک کا جنوبی ساحلی شہر ماریوپول اس وقت محاصرے میں ہے جہاں دو لاکھ سے زائد آبادی شدید مشکلات کا شکار ہے۔
بدھ کو ماریوپول شہر میں دو زوردار دھماکے سنے گئے جن کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔ مقامی انتظامیہ شہریوں کو ریسکیو کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماریوپول میں دو لاکھ آبادی جنگ میں پھنس چکی ہے جبکہ وہاں سے زندہ نکل جانے والوں نے شہر کو ایک ایسا سرد جہنم قرار دیا ہے جہاں ہر طرف تباہ شدہ عمارتیں اور لاشیں نظر آ رہی ہیں۔
روس ایٹمی ہتھیار کب استعمال کرے گا؟
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس ایٹمی یا جوہری ہتھیار یوکرین کے ساتھ تنازعے میں صرف اسی وقت استعمال کر سکتا ہے جب اس کو اپنا وجود برقرار رکھنے کا خطرہ لاحق ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے روس کی پہلے سے ہی یہ پالیسی ہے۔
روسی افواج کے نقصان کا تخمینہ
یوکرین پر حملے کے بعد سے روس نے کئی مرتبہ بڑے اہداف حاصل کرنے کے دعوے کیے جبکہ یوکرین، مغرب اور امریکہ نے روسی افواج کو سخت مزاحمت اور بھاری نقصان پہنچنے کے بیانات دیے تاہم ان کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں۔
اے ایف پی کے مطابق کریملن کی جانب جھکاؤ رکھنے والے اخبار کومسومولسکایا پراودا نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ یوکرین میں نو ہزار 861 روسی فوجی مارے گئے جبکہ 16 ہزار 153 زخمی ہوئے۔یہ اعداد وشمار سرکاری طور پر بتائے گئے نقصان سے 20 گنا زائد ہیں۔ اخبار نے اپنی رپورٹ اشاعت کے کچھ دیر بعد ہی اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دی۔سوشل میڈیا پر یوکرین کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے روسی افواج کے نقصان کی درجنوں ویڈیوز سامنے آئیں جن میں لڑاکا طیاروں، ہیلی کاپٹرز کے گرنے اور تباہ شدہ ٹینکوں کو دکھایا گیا تاہم جانی نقصان کے حوالے سے مصدقہ اعداد وشمار دستیاب نہیں۔
یوکرین سے شہریوں کی نقل مکانی
اقوام متحدہ کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے اب تک 35 لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔ایک کروڑ سے زائد شہری اپنے ہی ملک میں اپنے گھروں سے دوسری جگہوں پر نقل مکانی کر کے جنگ کی تباہ کاری سے بچنے کی کوشش میں ہیں۔