سری نگر9 اپریل :
ایک عجیب اور چونکا دینے والے واقعے میں، سری نگر پولیس نے ہفتہ کو صورہ کے الٰہی باغ علاقے سے دو بیٹوں کو اپنے باپ کو قتل کرنے اور جرم کو چھپانے کے لیے اس کی لاش کو ڈل جھیل میں پھینکنے کے الزام میں گرفتار کیا۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق 7 اپریل کو ایک مصدقہ اطلاع ملی ہے کہ فارشور روڈ پر اخون محلہ کے قریب ڈل جھیل میں ایک نامعلوم لاش پڑی ہے، پولیس تھانہ نگین نے کارروائی کرتے ہوئے لاش کو باہر نکالا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لاش کو طبی قانونی کارروائیوں کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا اور بعد ازاں سیکشن 174 سی آر پی سی کے تحت تفتیش کی کارروائی شروع کی گئی۔لاش کی شناخت خورشید احمد توتا (62) ولد غلام نبی توتا ساکن الٰہی باغ صورہ کے نام سے ہوئی ہے۔
‘طبی کارروائی کے بعد لاش اس کے قانونی ورثائکے حوالے کر دی گئی۔ ابتدائی طبی رپورٹ میں گردن وغیرہ پر نشانات کا انکشاف ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مشکوک حالات کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ متوفی کو نامعلوم افراد نے قتل کیا ہے جنہوں نے لاش کو ڈل جھیل میں پھینک دیا۔
اس میں لکھا گیا ہے کہ اس کے مطابق ایف آئی آر نمبر:34/2022 زیر دفعہ 302، 120 بی آئی پی سی، 201 آئی پی سی تھانہ نگین میں درج کیا گیا تھا اور تفتیش شروع کی گئی تھی۔”حالاتی شواہد، زبانی گواہوں، سی سی ٹی وی اور تکنیکی تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ متوفی کو اس کے گھر والوں نے 5 اپریل کی شام کچھ جھگڑے کے بعد ان کے گھر پر قتل کر دیا، اور لاش کو ایک دن تک گھر میں رکھا گیا۔”اس میں لکھا ہے کہ 6 اپریل کی شام کو مناسب منصوبہ بندی کے بعد انہوں نے لاش کو گاڑی میں منتقل کیا اور جرم کو چھپانے کے لیے اسے ڈل جھیل میں پھینک دیا۔“مقتول کے دو بیٹوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور گاڑی کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ مزید تفتیش اور گرفتاریاں اس کے بعد کی جائیں گی۔