سرینگر،12مئی:
مرکزی سرکار کی جانب سے پورے بھارت میں کووڈ پابندیوں میں نرمی کیے جانے سے ٹورازم شعبے میں نئی جان آگئی ہے۔ وادی کشمیر میں بھی سیاحت میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے کیونکہ اپریل کے مہینے میں وادی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر چار لاکھ سے زیادہ سیاحوں کی آمد درج کی گئی۔
انتظامیہ کے مطابق، اپریل کے مہینے میں سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تقریباً 4,13,198 زائرین کی آمد ریکارڈ کی گئی اور اس مہینے میں 2909 پروازوں کی نقل و حرکت ریکارڈ کی گئی۔وہی ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ وادی میں ہوٹلوں کی باقاعدہ بکنگ ہو رہی ہے جبکہ ٹراویل ٹریڈ باڈیز کا کہنا ہے کہ جون تک بکنگ ہو چکی ہیں۔ جموں و کشمیر کے ہوٹل میں کام کر رہے ایک ملازم کا کہنا ہے کہ “ہم چاہتے ہیں کہ کشمیر کو سال بھر ٹورسٹ ڈیسٹینیشن کے طور پر دیکھنا چاہیے اور ٹورازم یہاں صرف گرمیوں یا سردیوں تک ہی محدود نہیں رہے۔”
محکمہ سیاحت کے افسران کا کہنا ہے کہ سال 2021 میں وادی میں 6,65,814 سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی جبکہ سال کے آخر میں دسمبر کے مہینے میں 1,43,057 سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2022 کے آغاز میں وادی میں سیاحوں کی تعداد میں اضافے کے رجحانات دیکھے جا رہے ہیں۔ “جنوری کے مہینے میں 61,000 سیاح ریکارڈ کیے گئے، اس کے بعد فروری کے مہینے میں 1.05 لاکھ، مارچ کے مہینے میں 1.80 لاکھ سیاحوں اور اپریل کے مہینے میں 2.60 لاکھ سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی، جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔وادی میں سیاحت کی صنعت سے وابستہ اسٹیک ہولڈرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند برسوں سے شعبے کو ہو رہے نقصانات کے بعد امسال اُن کو اُمید ہے کہ ان 12 ماہ کے دوران نقصان کی بھرپائی ہو گی۔ اُن کا ماننا ہے کہ “ملک بھر میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے بھی لوگوں کو وادی میں چھٹیاں گزارنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یہاں اب فلمكاری کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس سے بھی فائدہ ہو رہا ہے۔” قابل ذکر ہے کہ پہلی بار، شہری ہوابازی کی وزارت نے سرینگر-شارجہ کے درمیان ہفتے میں پانچ پروازوں کا آغاز کیا۔
شہری ہوا بازی کی وزارت، حکومت ہند کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اس نے ایم/ایس گو ایئر انڈیا لمیٹڈ کو سری نگر-شارجہ روٹ پر چلنے کے لیے ٹریفک کے حقوق مختص کیے ہیں۔ خاص طور پر سرینگر-شارجہ کے درمیان فلائٹ آپریشن 26 مارچ 2022 تک ایئر ببل کے انتظام کے تحت چل رہے تھے جس کے بعد جب بھارت نے 27 مارچ 2022 کو بین الاقوامی مسافر پروازوں کا شیڈول دوبارہ شروع کیا تو تمام ایئر ببل کے انتظامات منسوخ کر دیے گئے۔طے شدہ بین الاقوامی مسافر پروازیں دو طرفہ ہوائی خدمات کے معاہدے کے تحت چلتی ہیں جس پر دونوں ممالک کے درمیان دستخط کیے گئے ہیں، تاہم طے شدہ پروازوں کو چلانے کے لیے مطلوبہ دو طرفہ حقوق کی عدم موجودگی میں، گو فرسٹ نے 27 مارچ سے سرینگر-شارجہ-سرینگر پرواز کو بند کر دیا۔واضح رہے کہ رکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ سال 23 اکتوبر کو گو فرسٹ کی سرینگر-شارجہ پرواز کا افتتاح کیا تھا، جس نے جموں و کشمیر کو تقریباً 11 سال بعد متحدہ عرب امارات سے جوڑ دیا تھا۔