سرینگر10اگست:
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے بیرہ علاقے میں فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان تصادم آرائی میںکمانڈر لطیف ڈار سمیت3مقامی جنگجو جاں بحق ہوا ہے تصام ختم ۔اے ڈی جی پی کشمیر پولیس نے بتایا کہ محاصرے میں آنے والے تینوں جنگجوں میں ایک سرکاری ملازم راہل اورگلو کارہ امرین بٹ کے قتل میںملوث تھے انہوں نے بتایا ماراے گئے ملی ٹینٹوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولی بارود برآمد کیا گیا ۔
اطلاعات کے مطابق وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں فوج اور پولیس نے بیروہ کے وتر ہل نامی گائوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے حوالے سے مصدقہ اطلاع ملنے کے بستی کو دوران شب ہی محاصرے میں اور بدھ کی صبح سویرے یہاں گھر گھر کی تلاشی کارروائیاں شروع کی ہے جس دوران علاقے میں طرفین کے مابین گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا ہے جس جو ایک جھڑپ میں تبدیل ہوئی ہے علاقے میں دن بھر طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ چل رہا تھا جس کے نتیجے میں گولیوں کی گن گرج سے پورا علاقہ لرز اٹھا ہے ۔
پولیس کے مطابق اس جھڑپ میں پہلے ایک پھر دوسرا اور شام کے قریب تیسرا ملی ٹینٹ مارا گیا ہے ۔اگر چہ سرکاری سطح پر تینوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے تاہم اے ڈی جی پی پولیس وجے کمار نے بتایا کہ مارے گئے ملی ٹینٹوں میں لطیف راتھر عرف اسامہ بھی شامل ہے جو سرکاری ملازم راہل بٹ اور سوشل میڈیا انفلنسر امبرین بٹ کے قتل میں براہ راست ملوث تھا انہوں نے کہا راتھر اور بھی شہری ہلاکتوں میں ملوث تھاخیال راہل بٹ ایک کشمیری پنڈت ملازم کو اس کے دفتر کے اندر 12مائی2022کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا جس کے بعد پوری وادی میں اقلیتی فرقے کے ملازم تشویش میں مبتلا ہوئے اور جموں اور کشمیر میں پنڈتوں نے ان ہلاکتوں کے خلاف زور دار احتجاج بھی کیا تھا۔
غیر سرکاری ذرائع نے مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت ٍمظفر احمد ساکن کھنموہ،لطیف احمد بڑی پورہ چادورہ اور ثاقب ساکن کھنموہ کے طور کی ہے ۔تاہم سرکاری طور پر شناخت کی تصدیق یا تردید تاحال نہیں ہوا ہے ۔
