جموں/نئی سینٹرل سیکٹر سکیم (این سی ایس ایس) اور اِنڈسٹریل ڈیولپمنٹ سکیم (آئی ڈی ایس) کی کامیابی سے جموں و کشمیر کے صنعتی شعبے میں ایک قابل ذکر تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ مرکزی اور جموںوکشمیر یوٹی حکومتوں کے ذریعہ عملائے گئے اِن اقدامات سے خطے میں سرمایہ کاری ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور مجموعی طور پر اِقتصادی ترقی کو فروغ مل رہا ہے۔
فروری 2021 ء میں 28,400 کروڑ روپے کی کافی اخراجات سے شروع کیا گیا این سی ایس ایس جموں و کشمیر میں کاروباروں کو راغب کرنے کے لئے مراعات کا ایک جامع پیکیج پیش کرتا ہے۔ ان ترغیبات میں سرمایہ کاری کی سبسڈی، سود میں رعایت اور جی ایس ٹی سے منسلک فوائد شامل ہیں جو یوٹی کو کاروباریوں کے لئے مطلوبہ منزل بناتا ہے ۔
اِس سکیم نے صرف تین برسوں میں متاثرکن رفتار حاصل کی ہے، این سی ایس ایس کے تحت کل 838 یونٹ رجسٹرڈ ہیں جو اس کے اثرات کا ثبوت ہے۔
مالی سال 2023-24 ء میں کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت وکرم جیت سنگھ کی صدارت میں سیکرٹری سطح کی کمیٹی (ایس ایل سی) کے کل 10 میٹنگیں منعقد ہوئیں جن میں ڈائریکٹرصنعت و حرفت جموں ڈاکٹر ارون منہاس اور ڈائریکٹر صنعت و حرفت کشمیر خالد مجید نے ممبر سیکرٹری کے طور پر شرکت کی۔ ان میٹنگوںمیں اب تک 372 یونٹوں کی رجسٹریشن کی منظوری دی گئی ہے جن میں سے 240 صوبہ جموں اور 132 صوبہ کشمیر سے ہیں۔ یہ یونٹ مینوفیکچرنگ اور خدمات سمیت مختلف شعبوں کی نمائندگی کرتے ہیں جو اِس سکیم کی وسیع رسائی اور اثر کو ظاہر کرتی ہے ۔
مزید برآں، محکمہ صنعت وحرفت نے رواں مالی برس کے دوران خاطر خواہ مراعات کی منظوری دی ہے۔ مالی سال 2023-24 ء میں کیپٹل انویسٹمنٹ انسینٹیو (سی آئی آئی) کے تحت 85.15 کروڑ روپے ، ورکنگ کیپٹل اِنٹرسٹ سبونشن (ڈبلیو سی آئی ایس) کے تحت 27.45 کروڑروپے اور کیپٹل انٹرسٹ سبونشن (سی آئی ایس) کے ذریعے 7.48 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس سے منسلک مراعات (جی ایس ٹی ایل آئی) نیو سینٹرل سیکٹر سکیم کے تحت سب سے اہم ترغیب ہے اور رواں مالی سال میں جی ایس ٹی ایل آئی کے تحت 40.80 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ رقم براہ راست کاروباریوں کو بااِختیار بنا رہی ہے، انہیں اپنے کام کو وسعت دینے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے قابل بنا رہی ہے۔
جموں و کشمیر نے صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے150کروڑ روپے کے ہدف کو ترغیبی منظوری میں عبور کر لیا ہے ۔یہ کامیابی یوٹی کے صنعتی سفر میں ایک اہم سنگ میل۔
اگرچہ این سی ایس ایس جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی میں ایک نئے باب کی نشاندہی کرتا ہے ، لیکن صنعتی ترقیاتی سکیم (آئی ڈی ایس) 2017 ء ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ این سی ایس ایس کے پیش خیمہ کے طور پر شروع کیا گیا۔ آئی ڈی ایس اپنی مراعات پیش کرتا ہے جس میں مرکزی سرمائے کی سرمایہ کاری کی حمایت ، سود کی سبسڈی اور جی ایس ٹی کی ادائیگی شامل ہے۔
مالی سال 2023-24 ء میں آئی ڈی ایس ایس ایل سی نے صوبہ جموں کے لئے 22.44 کروڑ روپے اور صوبہ کشمیر کے لئے 3.92 کروڑ روپے کی مراعات کو منظوری دی۔ یہ اضافی ترغیبات این سی ایس ایس کے ذریعہ فراہم کردہ مدد کی تکمیل کرتی ہیںجس سے یو ٹی میں صنعتی ماحولیاتی نظام کو مزید تقویت ملتی ہے۔
این سی ایس ایس اور آئی ڈی ایس کی مشترکہ کوششیں جموں و کشمیر میں ایک متحرک اور مضبوط صنعتی منظر نامے کی راہ ہموار کر رہی ہیں۔ سرمایہ کاری کو راغب کرنے ، اِختراع کو فروغ دینے اور سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنے سے جموںوکشمیریوٹی آنے والے برسوں میںدیرپا صنعتی ترقی کے لئے تیار ہے۔ یہ تبدیلی نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا کرے گی بلکہ جموں و کشمیر کی مجموعی اقتصادی ترقی اور خوشحالی میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔