ڈوڈہ۔ 31؍ مارچ:
حکام نے بتایا کہ 62 ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت 1,000 سے زیادہ پروبیشنری پولیس افسران جموں اور کشمیر کے ڈوڈا ضلع میں فوج کے انسداد دہشت گردی وائٹ نائٹ کور کے جنگی اسکول میں چھ ہفتے کی طویل تربیت سے گزر رہے ہیں۔انٹیگریٹڈ ٹریننگ پروگرام – تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے پاکستان کے زیر اہتمام دہشت گردی سے نمٹنے والے مرکزی علاقے میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام 19 مارچ کو شروع ہوا۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ حکومت کا جموں و کشمیر سے فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو صرف مرکز کے زیر انتظام علاقہ کی پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ ہے۔
حکام نے بتایا کہ ہمارے پاس فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ ہے۔ پہلے جموں و کشمیر پولیس پر بھروسہ نہیں کیا جاتا تھا لیکن آج وہ آپریشنز کی قیادت کر رہے ہیں۔پولیس کے مطابق، انٹیگریٹڈ ٹریننگ پروگرام کا مقصد دونوں افواج کی کوآرڈینیشن اور مشترکہ آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانا تھا، جو تین دہائیوں سے دہشت گردی کے ساتھ شانہ بشانہ مقابلہ کر رہی ہیں۔ یہ تربیت آپریشنل حکمت عملی، انٹیلی جنس شیئرنگ اور انسداد دہشت گردی کی حکمت عملیوں پر مرکوز ہے، جو ان شعبوں میں ہندوستانی فوج کے وسیع تجربے پر مبنی ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے کہا کہ یہ مشترکہ تربیت سیکیورٹی اور خطے کے رہائشیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مسلسل عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مستقبل کی طرف ایک قدم ہے جہاں فوج اور مقامی پولیس کی صف بندی جموں و کشمیر میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔’’
مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے دونوں افواج کی بہادری اور قربانیاں قومی سلامتی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں۔ تربیت کے دوران حاصل ہونے والی ہم آہنگی جموں و کشمیر میں امن اور معمول کی بحالی کی راہ ہموار کرے گی۔ اس سے پولیس کو ایک زیادہ طاقتور اور اچھی تربیت یافتہ فورس کے طور پر ابھرنے میں بھی سہولت ملے گی۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ میں کامیاب انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں اور شمالی کشمیر کے سوپور میں اسٹریٹجک کنٹینمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، جو دہشت گردوں کی دراندازی کے لیے ایک راہداری سمجھی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں سے نہ صرف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں خلل پڑا ہے بلکہ امن و امان کی بحالی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ یہ کارروائیاں فوج اور پولیس کے باہمی تعاون کا ثبوت بھی ہیں۔ عہدیدار نے کہا کہ مربوط تربیتی پروگرام سے اس شراکت داری کو مضبوط بنانے کی توقع ہے، جس سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں اور بھی زیادہ موثر ہوں گی۔پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس پہل کے پیچھے دماغ ہے، اور وائٹ نائٹ کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی( لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا نے بالترتیب 23 اور 27 مارچ کو الگ الگ بیٹل اسکول کا دورہ کیا، اور تربیت کا جائزہ لیا۔ افسران میں سے 989 نئے سب انسپکٹرز شامل ہیں۔
تربیت حاصل کرنے والوں میں سے 128 خواتین افسران ہیں جن میں 19 ڈی ایس پیز اور 109 سب انسپکٹرز شامل ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل سچدیوا نے ذکر کیا کہ انہیں یقین ہے کہ اس تربیت کے نتیجے میں دونوں تنظیموں کے درمیان ایک دوسرے کی طاقتوں، اخلاقیات، ثقافت، اقدار اور بہترین طریقوں کو بانٹنے اور سمجھنے کے ذریعے باہمی تعاون میں اضافہ ہوگا۔ جی او سی نے کہا کہمشترکہ تربیتی اقدام نہ صرف جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ دھروا کمانڈ (اُدھم پور کی شمالی کمان) اور وائٹ نائٹ کور کے درمیان پائیدار شراکت کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ ایک محفوظ اور خوشحال جموں و کشمیر کے ان کے مشترکہ طویل مدتی وژن کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
