سری نگر : پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ لوک سبھا الیکشن جموں وکشمیر کے لوگوں کے وجود اور شناخت کی جنگ ہے انہوں نے کہا: ‘ہمارا وجود ہی مٹ جائے گا اگر ہم پارلیمنٹ میں سوچ سمجھ کر اپنی آواز نہیں بھیجیں گے پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک ریلی کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘یہ لوک سبھا الیکشن نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے درمیان جنگ نہیں ہے بلکہ یہ اس وقت ہمارے وجود کی جنگ ہے، جموں وکشمیر کے لوگوں کی شناخت کی جنگ ہے ‘۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہمارا وجود ہی مٹ جائے گا اگر ہم سوچ سمجھ کر ہارلیمنٹ میں اپنی آواز نہیں بھیجیں گے جو بلا خوف کے وہاں ہماری بات کر سکے ‘۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں تمام پارٹیوں کے لوگوں سے مدد طلب کر رہی ہوں۔
انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر کے لوگ اب یہ سمجھتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے الیکشن بجلی، پانی، تار وغیرہ جیسی چیزوں کے لئے نہیں ہے، آج جو لوگوں میں گھٹن ہے، لوگ مشکلات میں ہیں، نوجوانوں کی پکڑ دھکر جاری ہے،کوئی بات ہی نہیں کر رہا ہے لہذا پارلیمنٹ میں ایک ایسی آواز جانی چاہئے جو بغیر کسی خوف کے وہاں لوگوں کا حال بیان کر سکے ‘۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی پی نے مفتی محمد سعید کی قیادت میں راجوری پونچھ میں لوگوں کی کافی خدمت کی ہے جب وہاں لوگ پوٹا، ٹاسک فورس سے پریشان تھے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مفتی محمد سعید نے لوگوں کو اس مصیبت سے باہر نکالا۔
انہوں نے کہا: ‘ہم نے وہاں وہ کام کئے جو گذشتہ چالیس برسوں سے نہیں ہوئے تھے، سڑکیں تعمیر کیں، کالج، یونیورسٹی بنائی ‘۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا: ‘بی جے پی انڈیا الائنس سے گھبرائی ہوئی ہے کیونکہ الائنس کو لوگوں کا کافی سپورٹ مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے 70 برسوں میں پہلی بار ایک اچھا مینی فسٹو تیار کیا ہے جس میں غریبوں کی بات کی گئی ہے۔