سری نگر،یکم جون :
جنوبی ضلع کولگام میں خاتون ٹیچر کی ہلاکت کے بعد جموں وکشمیر انتظامیہ نے وادی کے سبھی اضلاع میں کشمیری پنڈت کالونیوں کے باہر اضافی اہلکاروں کی تعیناتی کے احکامات صادر کئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ کشمیری پنڈت ملازمین نے سرکار کوچوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے کہ اُنہیں جموں ٹرانسفارمر کیا جائے جس کے پیش نظر پوری وادی میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ کشمیری پنڈت کالونیوں کے باہر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ پنڈتوں کے آنے جانے پر بھی خصوصی نظر رکھی جارہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سرکار نے کشمیری پنڈت ملازمین سے رابط بھی قائم کیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکار نے کشمیری پنڈت ملازمین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اُن کے جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے تاہم اس کے لئے اُنہیں سرکار کے ساتھ بھر پور تعاون فراہم کرنا چاہئے۔
بتادیں کہ کشمیر میں تعینات کشمیر پنڈت ملازمین نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ اُنہیں جموں یا ملک کی کسی بھی دوسری ریاست میں ٹرانسفرکیا جائے کیونکہ بقول کشمیری پنڈتوں کے وادی کشمیر میں حالات سازگار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ صوبائی کمشنر کشمیر کے دفتر سے ایک آرڈر زیر نمبر 27 B/2022بتاریخ 31 مئی 2022 کو جاری ہوا جس کے تحت کشمیر صوبے کے سبھی اضلاع کے ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ کشمیری پنڈت ملازمین کے ساتھ ساتھ ایس سی، ایس ٹی ملازمین کی ایک فہرست تیار کرکے فوری طورپر صوبائی کمشنر کشمیر کے دفتر کو ارسال کریں۔
ذرائع کے مطابق صوبائی کمشنر کی جانب سے ایک خط ڈائریکٹر جنرل اکاونٹس ٹریجری، ڈائریکٹر سکمز، دوردرشن کیندر سری نگر، ریڈیو کشمیر، میونسپل کمشنر ،ہاٹی کلچر ، فلوری کلچر، محکمہ تعلیم اور دوسرے محکموں کو بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں اقلیتوں سے وابستہ ملازمین کی فہرست فوری طورپر تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔(یو این آئی)