دیوریا: اتر پردیش کے دیوریا میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں حالات ایسے ہوتے جا رہے ہیں کہ وہاں کے لوگوں کی مانگ اٹھے گی کہ وہ ہندستان کے ساتھ الحاق کرنا چاہتے ہیں۔
دیوریا سے بیس کلومیٹر دور گوری بازار میں بی جے پی امیدوار ششانک منی ترپاٹھی کی حمایت میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) پر اپنے دعوے سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا لیکن اسے طاقت کے ذریعے ضم کرنے کوئی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ کشمیر کی ترقی دیکھ کر وہاں کے لوگ خود اس میں شامل ہونا چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کافی بہتری آئی ہے اور خطے میں بہت زیادہ اقتصادی ترقی ہو رہی ہے اور وہاں پہلے سے زیادہ امن لوٹا ہے۔ یہ سب ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی موثر قیادت کا نتیجہ ہے۔
کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک میں منتخب حکومتوں کو گرانے میں نصف صدی صرف کردی ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ملک میں آرٹیکل 356 کے تحت 132 بار صدر راج نافذ کیا جا چکا ہے جس میں سے 90 بار کانگریس کے دور میں صدر راج لگایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد بی جے پی پر جمہوریت کو کمزور کرنے کا الزام لگا رہا ہے۔ انہوں نے کانگریس سے سوال کیا کہ کیا ہماری حکومت کے وزیر اعظم کسی منتخب حکومت کو گرانے میں ملوث رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جب بھی بدعنوانی کے خلاف کارروائی ہوتی ہے تو اپوزیشن کہتی ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ انتخابات کے چار مرحلوں کو دیکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ بی جے پی 400 پار جیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔ مرکزی حکومت میں بی جے پی حکومت کی طرف سے کئے گئے ترقیاتی کاموں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ملک میں عوام کو مستقل مکان، صحت کی سہولیات، آیوشمان مین کارڈ، غریبوں کو راشن، سڑکوں کی توسیع، اجولا گیس اسکیم، سب کچھ فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ بی جے پی حکومت کی دین ہیں۔ انہوں نے کانگریس حکومت کے دور میں رکے ہوئے ترقیاتی کاموں کی مذمت کی، کانگریس کے منشور کی تفرقہ انگیز نوعیت پر تنقید کی اور کانگریس پارٹی کی خوشامد کی سیاست کی سخت مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کے انتخابات گزشتہ دہائی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کامیابیوں پر مرکوز ہیں، جس میں اچھی حکمرانی، ترقی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت، ساکھ اور ٹریک ریکارڈ پر زور دیا گیا ہے۔ ہندوستان کو طویل عرصے سے حکمرانی اور ایسی قیادت کی تلاش تھی جو ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کے قابل ہو اور آج اسے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں یہ حاصل ہو گیا ہے۔