سرینگر: جموں وکشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے گنڈبل بٹوارہ علاقہ میں دریائے جہلم میں آج صبح ایک کشتی ڈوب گئی ہے۔ جس میں عینی شاہدین کے مطابق بیس سے پچیس کے درمیان عام لوگ سوار تھے۔ اس حادثہ میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن کی لاشیں بھی نکال لی گئی ہیں۔ جب کہ دیگر کئی مسافروں کی موت ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق کئی افراد اس حادثہ میں فوت ہوسکتے ہیں۔ ایس ڈی آر ایف اور پولیس اہلکار موقع حادثہ پر پہنچ گئے ہیں۔ راحت رسانی کے کام جاری ہیں۔ علاقہ میں اس حادثہ سے کہرام برپا ہوگیا ہے۔
کشتی حادثہ کے ایک عینی شاہد نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشتی میں کم از کم 25 افراد سوار تھے۔ جن میں خواتین، بچے اور مرد افراد بھی شامل تھے۔ رسی ٹوٹنے کی وجہ سے کشتی حادثہ کا شکار ہوئی۔ عینی شاہد نے کہا کہ ہم فوراً ہی کشتی کے قریب پہنچے اور تین افراد کو بچالیا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گنڈبل کو سرینگر سے جوڑنے کے لیے ایک پل گزشتہ دہائی سے زیر تعمیر ہے، جس کے سبب رہائشیوں کو کشتی کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سرکار نے یہ فٹ برج تعمیر کیا ہوتا تو یہ حادثہ پیش نہیں آتا۔