ناننگ (چین)، 21 مارچ:
چینی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (سی اے اے سی) کے مطابق چین کا مسافر طیارہ جس میں 132 افراد سوار تھے، جنوب مغربی علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق چین کے سرکاری ٹی وی چینل سی سی ٹی وی نے پیر کو صوبائی ایمرجنسی مینجمنٹ بیورو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’چین کا ایسٹرن ایئرلائنز کا بوئنگ 737 طیارہ ووژو شہر کے قریب گوانگسی علاقے میں گر کر تباہ ہوا جس سے پہاڑوں میں آگ لگ گئی تاہم ابھی تک ہلاکتوں کے بارے میں کوئی تفصیل سامنے نہیں آسکی۔‘
چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (سی اے اے سی) نے بتایا کہ طیارہ جس میں 132 افراد سوار تھے، پیر کو جنوبی چین کے شہر کنمنگ سے گوانگ زو کے لیے پرواز کے دوران پہاڑوں میں گر کر تباہ ہوگیا۔ ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئیں۔
فلائٹ راڈار 24 کے مطابق چھ سال پرانے بوئنگ 737-800 طیارے کے حادثے کی وجہ کے بارے میں کچھ واضح نہیں ہوسکا۔
سی اے اے سی نے کہا ہے کہ طیارے کا ووژو شہر سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ طیارے میں 123 مسافر اور عملے کے نو افراد سوار تھے۔
یہ پرواز جنوب مغربی شہر کنمنگ سے دوپہر ایک بج کر 11 منٹ پر روانہ ہوئی تھی، فلائٹ ٹریکنگ دوپہر دو بج کر 22 منٹ پر ختم ہوئی۔
اس طیارے نے 3 بج کر 5 منٹ پر جنوبی ساحل پر واقع گوانگ زو میں لینڈ کرنا تھا۔
چین کی ایئرلائن انڈسٹری کا حفاظتی ریکارڈ پچھلی دہائی کے دوران دنیا میں بہترین رہا ہے۔
ایوی ایشن سیفٹی نیٹ ورک کے مطابق چین کا آخری خطرناک جیٹ حادثہ 2010 میں ہوا تھا جب ہینان ایئرلائنز کا ایک ایمبریئر ای-190 علاقائی جیٹ کم مرئی میں یچون ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ اس حادثے کے نتیجے میں جہاز میں سوار 96 میں سے 44 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔