سنگاپور ،22مارچ:
سنگاپور میں ایک شخص کو طویل عرصے سے خواتین کی نامناسب تصویریں اور ویڈیوز بنانے پر 10 ماہ کی قید سنائی گئی ہے۔
خبررساں ایجنسی ٹوڈے آن لائن کے مطابق ننیانگ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے 30 سالہ ملازم گوو زیہونگ اپنے موبائل سے بے خبری میں خواتین کی نامناسب تصویریں کھینچتا اور ویڈیو بناتا تھا۔
ملزم زیادہ تر ان خواتین کا پیچھا کرتا جنہوں نے سکرٹ یا ٹائٹس پہن رکھی ہوتی تھیں اور ورزش یا وہ یوگا کر رہی ہوتی تھیں۔
یونیورسٹی کے مختلف حصوں میں ملزم نے ہزاروں کی تعداد میں تصویریں بنائیں۔
پراسیکیوشن کی جانب سے گوو کو ’پروفیلک سیریل اپ سکرٹر‘ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس نے ہر سال سینکڑوں نامناسب تصویریں بنائیں اور تقریباً چار سو سے زائد خواتین اس کا نشانہ بنیں۔
گوو کو جرم ثابت ہونے اور خواتین کی توہین کرنے پر 10 ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ملزم گوو کا تعلق چین سے ہے، اس نے 2015 میں خواتین کی نامناسب تصویریں کھینچنے اور ویڈیو بنانے کا سلسلہ شروع کیا۔عدالتی ریکارڈ کے مطابق ملزم تصویریں اور ویڈیوز بنانے کے بعد پہلے ہارڈ ڈسک اور پھر اپنے لیپ ٹاپ میں منتقل کر دیتا تھا۔یونیورسٹی سے باہر ملزم نے خواتین کو نشانہ بنایا۔ اس نے مارکیٹس، سڑکوں اور شاپنگ مالز میں بھی خواتین کی تصویریں کھینچیں اور ویڈیوز بنائیں۔
11 اپریل 2021 کو تصویریں کھیچنتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا، وہ اس وقت لوگوں کی نظر میں آیا جب وہ لڑکیوں کے پیچھے انتہائی قریب چلتے ہوئے ہاتھ میں موبائل تھامے ہوئے تھا اور کیمرہ اوپن تھا۔
ایک شخص نے گوو کا پیچھا کیا جب اسے ملزم کے ارادوں کا علم ہوا اس نے لڑکیوں کو بتایا کہ ملزم ان کا مشکوک انداز میں پیچھا کر رہا تھا۔جب لوگوں نے اکٹھے ہونے پر فون چیک کرانے کا کہنا تو صورت حال بھانپتے ہوئے ملزم نے فرار ہونے کی کوشش بھی کی، جس کے بعد لوگوں نے اس کا پیچھا کیا اور پکڑ لیا۔ملزم نے بعدازاں پولیس کو بتایا کہ وہ 2015 سے نامناسب تصویریں بنا رہا ہے۔