اسلام آباد، 15 اپریل:
پاکستان میں عمران خان کی پی ٹی آئی حکومت کے گرنے کے چند دن بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات میں 120 پاکستانی روپے تک کا ریکارڈ اضافہ تجویز کیا ہے، جو ہفتہ سے لاگو ہوگا۔
اوگرا نے جمعرات کو درآمدی لاگت، شرح مبادلہ میں کمی اور زیادہ سے زیادہ ٹیکس عائد کرنے کے لیے 83 فیصد سے زائد اضافے کی تجویز دی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مسٹر خان کی حکومت کے خاتمے کی ایک وجہ مہنگائی بھی تھی۔اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ حکومت کو قیمتوں میں اضافے کے لیے دو آپشنز دیے گئے تھے جس پر اگلے پندرہ اپریل کو نظرثانی کی جائے گی، اور دونوں آپشنز میں قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کو فیصلہ کرنا ہے کہ آیا عمران حکومت کی جانب سے قیمتوں پر 28 فروری کو لگائی گئی چار ماہ کی (30 جون تک) پابندی ختم ہوگی یا نہیں۔ باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ قیمتوں پر پابندی برقرار رہے گی۔
اوگرا نے کہا کہ دونوں آپشنز پر پی ٹی آئی حکومت کی 24 اگست 2020 کی پالیسی گائیڈ لائنز کے تحت کام کیا گیا تھا۔پی ٹی آئی حکومت نے مارچ کے لیے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ادائیگیوں کے لیے 31 ارب روپے سے کچھ زیادہ کی منظوری دی تھی لیکن اپریل کے پہلے پندرہ دن کے لیے 34 ارب روپے کی رقم اب تک نہ منظور کی گئی اور نہ ہی بجٹ میں مختص کی گئی۔ (یو این آئی)