چٹا ن ویب ڈیسک
امریکی صدر جو بائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامیوں کو ’شدت پسند‘ قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے کہا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے حامیوں نے ’ہماری ریاست کی بنیادوں‘ کو خطرے میں ڈالا۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعرات کی شب امریکی صدر نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ری پبلکن حامی شدت پسند ہیں جو ہماری ریاست کی بنیادوں کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں سے ’مساوات اور جمہوریت کو خطرہ ہے۔ ہم اگر اس بات کو نہیں سمجھتے تو اپنا نقصان کریں گے۔‘امریکی جمہوریت کا گہوارہ سمجھی جانے والی ریاست فلاڈیلفیا میں خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے اُن ریپبلکنز پر ایک غیرمعمولی لفظی حملہ کیا جو ٹرمپ کے ’امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں‘ کے نظریے کو اپناتے ہیں۔ امریکی صدر نے اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ جوابی وار کریں۔
جو بائیڈن نے ٹرمپ اور اُن کے حامیوں کے بارے میں کہا کہ ’وہ غصے کو گلے لگاتے ہیں۔ وہ افراتفری میں پروان چڑھتے ہیں۔ وہ سچ کی روشنی میں نہیں بلکہ جھوٹ کے سائے میں رہتے ہیں۔‘صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’امریکہ میں سیاسی تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، کبھی نہیں، بات ختم۔‘گزشتہ سال واشنگٹن میں امریکی کیپیٹل ہل پر سخت گیر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے حملہ کیا تھا۔
کیپیٹل ہل کے علاوہ صدر بائیڈن نے سخت گیر قدامت پسندوں کی طرف سے اسقاط حمل کے حقوق پر ملک گیر حملے کا حوالہ بھی دیا۔انہوں نے کہا کہ ’مانع حمل حمل سے لے کر ہم جنس شادی تک دیگر آزادیوں کے چھینے جانے کے خدشات ہیں اور ری پبلکن کی ماگا فورسز اس ملک کو پیچھے لے جانے کے لیے روبہ عمل ہیں۔‘جو بائیڈن نے کہا کہ شہریوں کو امریکی جمہوریت کا دفاع کرنا ہوگا۔ یہ لوگ ’اس ملک کے لیے خطرہ ہیں۔ اس کی حفاظت کریں اور اس کے لیے کھڑے ہو جائیں۔‘