• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم جمعہ ایڈیشن

ماہ رمضان کا دوسرا عشرہ

Online Editor by Online Editor
2022-04-14
in جمعہ ایڈیشن, رائے, مضامین
A A
ماہ رمضان کا دوسرا عشرہ
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر: ظہور احمد ظہور

رسول اللہ ﷺ نے ماہ رمضان کے تین عشروں کی الگ الگ خصوصیات بتائی ہیں ۔ پہلے عشرے کو رحمت کا عشرہ کہا ہے ۔ دوسرے عشرے کو مغفرت کا اور آخری دس دنوں کو نار جہنم سے نجات کا عشرہ فرمایا ہے ۔ رواں ماہ رمضان کا پہلا عشرہ گزر چکا ہے ۔ ہم میں سے کتنے لوگ اس کی رحمتوں کے امیدوار بن گئے ۔ کون سے لوگوں نے ہاتھ پھیلاکر اللہ سے رحمت مانگی اور کتنے لوگ اس رحمت کے حقدار بن گئے ۔ اندازہ لگانا مشکل ہے ۔ یقینی طور بہت سے روزہ دار ہونگے جنہوں نے رات کو اٹھ کر اللہ سے رحمت مانگی ہوگی ۔ بہت سے لوگ ہونگے جنہوں نے شب بیداری کرکے ، اپنی نیند حرام کرکے ، اپنے نرم بستر چھوڑ کر اللہ کی بارگاہ میں دامن پھیلاکر رحمت کی درخواست کی ہوگی ۔ ان میں سے کچھ لوگ ضرور ہونگے جن کی درخواست رد نہیں کی ہوگی ۔ بلکہ ان کے حق میں ان کی درخواست قبول ہوئی ہوگی ۔ ایسے بہت سے لوگ اللہ کی رحمتوں کے حقدار قرار دئے گئے ہونگے ۔ امید ہے کہ باقی لوگوں کو ان کی وساطت سے رحمت کا حصہ ملے گا ۔ دنیا ان ہی لوگوں سے آباد اور شاداب ہے ۔
ماہ رمضان کا دوسرا عشرہ مغفرت کا عشرہ ہے ۔ مغفرت یقینی طور گناہ گاروں کی ہوگی ۔ ایسا نہیں ہے کہ ہر نیک بندہ تلاش کئے بغیر مغفرت کا حقدار ہے ۔ اللہ کے نبی راتوں کو اٹھ کر مغفرت کی دعائیں مانگتے تھے ۔ ہر نماز کے بعد استغفار کرتے اور فرماتے میں اللہ سے سو بار مغفرت طلب کرتا ہوں ۔ اپنے اہل و عیال سے بار بار کہتے کہ اللہ سے توبہ کرو اور مغفرت مانگو ۔ یہ نہ سوچو کہ نبی کا رشتہ کام آئے گا اور نجات پائیں گے ۔ ان ارشادات کو دیکھ کر ہر کسی کے لئے ضروری ہے کہ اللہ کی مغفرت تلاش کرے ۔ نماز اور روزے کافی نہیں ہیں ۔ روزہ داری ہر کسی کے لئے مغفرت کا سبب نہیں ہوسکتی ۔ بہت سے روزہ دارایسے ہیں جنہیں بھوک اور پیاس کے سوا کچھ بھی حاصل نہ ہوگا ۔ بہت سے شب بیدار ایسے ہونگے جنہیں بے آرامی کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا ۔ ایسے لوگوں نے اپنی نیند ضایع کی اور آرام کو برباد کیا ۔ حاصل کچھ نہیں ہوگا ۔ ایسا ہونا ضروری نہیں ہے کہ نماز پڑھو ، روزے رکھو اور دعائیں مانگو تو بخش دئے جائو گے ۔ نہیں اس کے ساتھ کچھ لوازمات اور بھی ہیں ۔ قانون کافی نہیں ۔ اس کے بعد رولز بھی ہیں ۔ قاعدے بھی ہیں ۔ اصول وضوابط بھی ہیں ۔ کچھ دوسرے فرائض بھی ہیں ۔ بنیادی احکامات بھی ہیں ۔ آپ کا پاس پروس بھی ہے ۔ ہمسایے بھی ہیں ۔ رشتے دار بھی ہیں ۔ آپ کے ساتھی بھی ہیں ۔ دوست احباب بھی ہیں ۔ مسایے بھی ہیں ۔ انسان اکیلا اور تنہا زندگی گزار نہیں سکتا ہے ۔ انسان سے پہلے ایسی بہت سی مخلوق موجود تھیں ۔ اللی کی عبادت کرنے والے لا تعداد فرشتے تھے ۔ اس کے احکامات ماننے والے سیارے اور ستارے تھے ۔ بہت سے دوسرے حشرات بھی تھے ۔ سمندر تھے ۔ پہاڑ بھی تھے ۔ چاند تارے بھی تھے ۔ دن رات کا چکر جاری تھا ۔ لیکن ان کا آپس میں کوئی تعلق نہ تھا ۔ کوئی رشتہ نہ تھا ۔ کوئی باہم محبت و نفرت موجود نہ تھی ۔ انسان کو پیدا کیا گیا تو ساتھ میں اس کا رشتہ بھی تخلیق کیا گیا ۔ تخلیق آدم کا مرکزی نکت یہی تھا جس سے فرشتے واقف نہ تھے ۔ اللہ نے اس تخلیق پر سوال اٹھانے والوں سے کہاکہ میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے ۔ وہ بہت سی باتوں کو نہیں جانتے تھے ۔ خاص کر باہم تعلق اور رشتے سے نابلد تھے ۔ ان کے درمیان ایسی کوئی چیز موجود نہ تھی ۔ یہاں تک کہ آدم نمودار ہوا ۔ امین پر اتارا گیا ۔ انسانوں کے اندر پایا جانے والا جذبہ انسانیت ، باہم تعلق اور محبت اس کے اللہ سے رشتے کی عکاسی کرتا ہے ۔ ایک انسان کا دوسرے انسانوں کے ساتھ کیسا تعلق ہے اللہ کی رضا اور مغفرت کا ضامن ہے ۔ اللہ اس پر رحم نہیں کرتا جو اس کے بندوں پر رحم نہیں کرتا ۔ یہی جذبہ رحمت باعث مغفرت ہوگا ۔ ایسے لوگوں کے لئے مغفرت نہیں جن کے اندر جذبہ رحمت نہیں ۔ رحیم اور رحمان ہونا اللہ کی اولین صفات ہیں ۔ ان کا عکس جس بندے میں نہیں وہ اللہ کے قرب سے محروم ہے ۔ یہی اوصاف اللہ کے قریب ہونے کی نشانی ہیں ۔ اللہ سے دوری اس کی مغفرت سے دوری کا باعث ہے ۔ اللہ سے نزدیکی کے لئے ضروری ہے کہ اس کے بندوں سے تعلق پیدا کیا جائے ۔ خدا کے بندوں سے نزدیکی بنائی جائے ۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اللہ کے نیک بندوں سے قرب پیدا کیا جانا چاہئے ۔ نہیں اتنا ہی کافی نہیں ۔ یہ قرب بلا تفریق ہونا چاہئے ۔ تمام انسان اللہ کی مخلوق ہیں ۔ ان کے درمیان لکیر کھینچنا صحیح نہیں ۔ اللہ کے نبیوں اور پیغمبروں نے ایسا نہیں کیا ۔ اللہ کے نیک بندوں نے کہیں یہ اصول وضع نہیں کیا ۔ یہ ہماری تنگ نظری کی پیداوار ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اللہ کی رحمتوں اور اس کی مغفرت سے محروم ہیں ۔ ماہ رمضان کے دوران صبح سے شام تک بھوکا پیاسا رہنا بتاتا ہے کہ وہ لوگ کیسے زندگی گزارتے ہیں جنہیں پورا دن کھانے کو کچھ نہیں ملتا ۔ جنہیں فاقوں پر فاقے کرنا پڑتے ہیں ۔ جن کا عیال سوتا ہے تو خالی پیٹ سوتا ہے ۔ جن کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ۔ جن کے پاس اپنے عیال کو دینے کے لئے کچھ نہیں ۔ ایسے لوگ موجود ہوں اور ہمارے دستر خوان لذیذ نعمتوں سے سجے ہوں ۔ ہمیں کسی کے فکر کرنے کے بجائے اپنا پیٹ بھرنے کی فکر ہو ۔ پھر ڈکار مار مار کر اللہ سے مغفرت طلب کریں اور دعویٰ کریں کہ ہم نے روزوں کا حق ادا کیا ۔ م نے تیس کے تیس روزے رکھے ۔ ہم نے مغفرت طلب کرکے اس کی سند حاصل کی ۔ ایسا نہیں ۔ یہ بڑا مشکل مرحلہ ہے ۔ خالی تیس روزوں سے ایسا ہونا ممکن نہیں ۔ ماہ رمضان کے اس مغفرت کے عشرے کو اپنے لئے فائدہ مند بنانے کے لئے پہلے خود کو دوسروں کے لئے فائدہ مند بنانا ہوگا ۔ جب ہی اللہ کی مغفرت نصیب ہوگی ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

بدگمانی۔۔ایک مہلک مرض

Next Post

پلوامہ میں سی آر پی ایف کے ایک ہیڈ کانسٹیبل کی اچانک موت واقع

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
عمر عبداللہ کی حلف برداری آج، جانیں کس کس کو ملے گی کابینہ میں جگہ

عمر عبداللہ کا "جموں جموں”

2024-12-18
Next Post
اننت ناگ میں محکمہ بجلی کا عارضی ملازم کرنٹ لگنے سے لقمہ اجل

پلوامہ میں سی آر پی ایف کے ایک ہیڈ کانسٹیبل کی اچانک موت واقع

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan