از:غلام حسن سوپور
تیس سال قبل دلی میں ایک جگہ بازی گر ( Juggler) نے مجموعہ لگانے کے بعد کھیل دکھانا شروع کرتے ہوئے کہا , جو لوگ مجموعہ سے باہر جانا چاہتے ہیں وہ ابھی جاسکتے ہیں بعد میں کھیل کے دوران اگر کسی نے مجموعہ سے ہاہر جانے کی کوشیش کی تو گر کر آس کے منہ سے خون جاری ہوگا جس کی ذمداری مجھ پر نہیں ہوگی , خیر کھیل جاری ہوا , بازی نے ایک کم سن بچے کو کھیل میں شامل کرکے أس کو کمبل کے اندر سلا کر گردن پر تیز دار والی ایک تلوار سے پے در پے وار کرکے اس کی گردن کو بدن سے الگ کرکے گردن کو ہاتھوں سے کھینچ کر تن سے جدا کردیا , لوگوں کی کافی بھیڑ مجموعہ میں موجود تھی اور بازی گر نے مختلف کہانیاں سناکر سکتہ طاری کردیا , بازی گر نے گرجدار آواز میں مجموعہ میں موجود لوگوں سے پیسہ دینے کی اپیل کی ! کٹورا ہاتھ میں لئے بازی گر ایک ایک شخص کے پاس جاکر پیسہ جلدی سے دینے کی اپیل کرکے کہا رہا تھا اگر آپ پیسہ جلدی سے نہیں دیں گے تو میرے بچے کی جان جاسکتی ہے, تھوڑے ہہت لوگوں نے پیسہ دیا مگر اکثر مجموعہ میں موجود لوگوں نے پیسہ نہیں دیا , ایک صاحب نے پیسہ نہ دیتے ہوئے مجموعہ سے ہاہر نکلنے کی کوشیش کی دو قدم آگے نکل کر گر پڑا اور منہ سے خون جاری ہوا , بازی گر نے دوبارہ اپنی گرجدار آواز میں یہ الفاظ دہرائے کہ اگر کسی نے مجموعہ سے ہاہر جانے کی کوشیش کی تو گر کر آس کے منہ سے خون جاری ہوگا , سب تماشائی سکتے میں آگئے , گرے ہوئی آس شخص کی فلم دیکھکر دھڑا دھڑ پیسہ پھینکا شروع کردیا , تماشائیوں میں موجود دوسرے ایک شہری نے مجموعہ سے ہاہر جانے کی کوشیش کی چند قدم نکل جاتے ہی وہ شخص بھی گر پڑا اور منہ سے خون جاری ہوا , تماشائیوں میں کھلبلی مچی , ہزاروں روپیہ جمع ہوئے , بازی گر نے سب لوگوں کو خوشی خوشی رخصت کیا , سر دھڑ سے جدا ہونے والا کم سن لڑکا کھڑا ہوا , گر پڑے خون میں آلودہ دو شہری بھی کھڑا ہوئے , بازی کے پاس گئے , روپیوں کا بٹوارہ ہوا , فلم سماپت ہوئی دونوں شہری فلم کے دو کردار تھے , ڈائریکٹر کے فرائض بازی گر نے انجام دئیے , باقی تین لوگوں نے فلم میں مین رول ادا کرکے فلم کو بکس آفس پر کامیابی کا درجہ دلا کر تمام فلمی اداکاروں کو امر کرکے دھنی کردیا ! فلم کے دونوں کرداروں نے لال رنگ کی روشنائی منہ سے ہاہر کی اور سر کی جدائی کا کام مکھوٹے نے انجام دیا , فلم ابھی چل رہی ہے , بڑی کامیابی کے ساتھ دکھائی جارہی ہے جوبلی پہ جوبلی منارہی ہے , دادا صاحب پالکی ایواڑ بھی فلم حاصل کر چکی ہے ۔