از:محمد انیس
کشمیر میں حالات کچھ حد تک نارمل پر آگئے ہیں۔ لیکن گاہے بگاہے تشدد کی خبریں آتی رہتی ہیں ۔ ان دنوں پھر ایسی ہی صورتحال ہے ۔
پچھلے تیس پینتیس سالوں سے کشمیری مسلمان بالخصوص اور ہندوستانی مسلمان بالعموم بیک فٹ پر ہیں۔ اس کے کئی اسباب ہیں۔ ایک اہم سبب مسئلہ کشمیر اور اس سے جڑے حالات بھی ہیں ۔ اس لئے جنگ کشمیر کے حوالے سے بعض نکات پر از سرنو غور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہمیں معلوم ہو کہ اس حوالے سے کیا ممکن ہے اور کیا ممکن نہیں ہے ۔ اس لئے کہ جو چیز سرے سے ممکن ہی نہیں ہے اس کے پیچھے تشدد اور جان و مال کی قربانی کا کوئی جواز نہیں ۔
سوال نمبر ۱۔ کیا کسی زاویہ نگاہ سے حزب المجاہدین کا یہ مطالبہ قابلِ عمل ( feasible) لگتا ہے کہ حکومت ہند ان کے دباؤ میں آکر کشمیر کو پاکستان کے حوالے کر دے گی کہ جس سے وہ تین جنگیں لڑ چکی ہے۔ کیا پچھلے تیس سالوں میں کشمیری جنگجو کبھی اس پوزیشن میں رہے ہیں کہ وہ حکومت ہند کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں ؟ اگر نہیں، تو اس بے فائدہ جنگ کا کیا جواز ہے ؟
نمبر۲۔ کیا ہندوستان کے کسی وزیر اعظم کو فی الواقعہ اتنا اختیار ہوتا ہے کہ وہ رائے عامہ کے خلاف جاکر کشمیر کو پاکستان کے حوالے کردے؟ کیا چاہ کر بھی ہندوستان کا کوئی وزیراعظم ایسا قدم اٹھانے کا مجاز ہے ؟
نمبر۳ ۔اگر حریت کے کسی لیڈر کو ہندوستان کا وزیر اعظم بنا دیا جائے تو کیا اس کیلئے یہ ممکن ہوگا کہ وہ کشمیر کو پاکستان کےسپرد کردے ؟۔اگر ہاں تو کس طرح؟ اگر نہیں تو ہندوستان کے کسی وزیراعظم سے ایسی توقع کیونکر رکھی جا سکتی ہے کہ وہ کشمیر کے پروانہ آزادی پر دستخط کردے ۔
نمبر٤۔ پاکستان اس معاملے کو لے کر برابر اقوام متحدہ کا رخ کرتا ہے جبکہ اسے معلوم ہے کہ اس معاملے کو فیصل کرنا اقوام متحدہ کے ہاتھ میں نہیں ہے ۔ اقوام متحدہ اگر استصواب رائے کا قرارداد پاس بھی کردے ‘ تو بھی ہندوستان اسے مسترد کردیے گا۔
نمبر ٥۔ جموں و کشمیر میں جموں اور لداخ بھی ہیں جو کہ غیر مسلم اکثریت والے خطے ہیں۔ پاکستان سے الحاق کی صورت میں ان خطوں کا کیا ہوگا ؟ آخر ہندوستان ان خطوں کو پاکستان کے حوالے کیوں کریگا ؟
نمبر٦۔ مسئلہ کشمیر میں پاکستان کی شمولیت مسئلہ کے حل کی صورت پیدا کرتی ہے یا مسئلے کو مزید پیچیدہ بناتی ہے ؟
نمبر ٧۔ ہند میں کشمیریوں کو وہ سارے مذہبی حقوق حاصل ہیں جو دین اسلام میں مطلوب ہیں۔ پھر وہ اتنی قربانیوں کے بعد پاکستان سے الحاق کرکے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔؟
٨. اگر وہ الگ ہوکر اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں تو کشمیریوں کے پاس تو پہلے سے ایک کشمیر ‘آزاد کشمیر’ کے نام سے موجود ہے۔ وہاں وہ اسلامی حکومت کیوں نہیں قائم کرتے ؟ اسلام کے نام پر حاصل کیا ہوا ملک خداداد میں بھی تو ابھی اسلامی حکومت قائم کرنا باقی ہے ۔
نمر ٩۔ ایک سیاسی مقصد کو حاصل کرنے کیلئے عسکریت کو جہاد کا نام کیوں دیا گیا ہے جبکہ جہاد خالص طور پر معرکہ حق و باطل کا نام ہے ۔ کیا یہ جہاد جیسے پاکیزہ عمل کا غلط استعمال نہیں ہے ؟
نمبر ١٠۔ ایک لاحاصل ہدف کو لےکر اب تک تین لاکھ کشمیری جان سے گئے ہیں۔اتنی بڑی قربانی کس چیز کیلئے ؟ اتنی طویل مدت تک ہندوستان کے چھ لاکھ مسلح افواج سے بر سر جنگ رہنے کا کیا نتیجہ نکلا ؟
نمبر ١١۔ ایک طویل مدت تک میلیٹنسی کی وجہ سے وادی کشمیر میں دعوت الی اللہ کی راہیں ہموار ہوئی ہیں یا مسدود ۔ کیا ہندوستان میں کار دعوت انجام دینا کشمیریوں کی ذمہ داری نہیں تھی۔ کن بنیادوں پر کشمیریوں نے دعوت الی اللہ سے پہلے جنگ کا راستہ اختیار کرلیا ۔
١٢ ۔ عسکریت سے آخرکار کن طاقتوں کو فائدہ پہنچتا ہے، ہندو فرقہ پرستوں کو یا کشمیریوں کو ؟ کشمیر کے حالات سے ہندوستان کی کس سیاسی پارٹی کو غذا فراہم ہوتی ہے ؟
١٣. ہندوستان 1947ء میں ایک بار تقسیم ہوچکا ہے ۔ کیا موجودہ حالات میں کسی انگل سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت ہند ملک کی دوبارہ تقسیم پر آمادہ ہوجائے گی ؟