این اے مومن
سوپور کے ریڈہ ، رب اور روپے کے hectic ماحول میں جی ایم نیوز ایجنسی ایک منفرد مقام رکھتا تھا ( اب تبدیل ھوا ھے) ۔ در اصل سوپور کے اندر لٹریری ٹیسٹ ، سیاسی جاگرتی اور قلمی ماحول کو پروان چڑھانے میں اس “بیٹھک” اور ریڈی نے اھم رول ادا کیا ھے۔ یہ سیاسی ،ثقافتی اور چند ادبی شخصیات کیلئے “کافی ہاوس” جیسا کردار ادا کررہاتھا۔
مرحوم عبدالسبحان ، جسے ھم سبحان چاچا بولتے تھے، ایک قدیم نیوز ایجنسی کے مالک تھے ۔ سوپور پل پر جامع مسجد کے نزدیک ان کی اپنی سٹائل کی دکان تھی۔ میں نے بچپن میں اسے مختصر ٹائم کیلئےاستفادہ کیاھے کیونکہ وہ پھر بند ہوکر جی ایم نیوز کیساتھ ضم ہوگیا۔ سبحان چاچا کی نیوز ایجنسی ایک کلاسیکل انداز کا اخباری دکان تھا جو پارٹیشن سے پہلے اور اس کے بعد بھی ایک عرصے تک پاکستانی اخبارات اور برصغیر کے مقتدر جرائد کو عوام تک پہنچانے کا کام کرتا رہا۔ سبحان صاحب کبھی کبھار بڑے مزےدار انداز میں اپنی باتیں شئیر کرتے تھے۔
جی ایم نیوز کی دکان کیساتھ وہ اپنی وفات تک جڑے رہے۔ Radiance, Main Stream , دعوت وغیرہ اس کے آخری ایام کے خاص جرائد تھے ۔
جی ایم نیوز کے مالک ، غلام محمد بڑے ہنس مکھ اور ملنسار انسان ہیں ، اب عمر رسیدہ ہوچکے ھیں ۔ ان کی دکان پر علمی، ادبی ، ثقافتی اور اخباری ذوق رکھنے والے مزیدار گپ شپ سجاتے ۔ اس دربار پینڈ کی anchoring خود جی ایم صاحب کرتے ۔ سوپور کے اندر علمی ،ادبی ، اور competition کی تحریک دینے میں اس نیوز ایجنسی کا بڑا رول رہاھے ۔ کئی آفیسر حضرات اسی کے بہم شدہ میٹیریل سے صاحب اقتدار ہوگئے ۔