مستقبل کے مورخین، اس امر کو ریکارڈ کریں گے کہ گزشتہ 9 سالوں کے دوران وزیر اعظم کی حیثیت سے، ایک جانب تو جناب نریندر مودی نے سرکاری بھرتی کے عمل کو ادارہ جاتی بنانے کی کوشش کی اورباقاعدہ روزگار میلوں کے انعقاد اور بھرتیوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے انٹرویوز کو ختم کرنے جیسی اصلاحات متعارف کرکے سرکاری بھرتی کے عمل کو ادارہ جاتی بنانے کی کوشش کی؛تودوسری طرف انہوں نے بیک وقت اسٹارٹ اپ تحریک کو فروغ دینے کے ذریعے، قوم کو حکومت کے علاوہ روزگار کے متبادل ذرائع کے بارے میں بیدار کیا، جس کے نتیجے میں اس ملک میں اسٹارٹ اپس کی تعداد 300 گنا بڑھ کر تقریباً ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے 100 سے زیادہ یونی کارنز ہیں اور اب ہندوستان دنیا کے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں تیسرے نمبر پر ہے۔
اسی کے ساتھ ہی، پی ایم مودی حکومت کے اندر یا باہر ، نیا پیشہ اختیار کرنے والے نوجوانوں کو 2047 میں انڈیا @ 100 کے حصول کے دور میں امرت کال میں ان کے ذریعے ادا کرنے والے اہم کردار کے بارے میں یاددہانی کرانے کا موقع تک نہیں چھوڑتے۔
روزگار میلہ، ملک میں روزگار وضع کرنے کے وزیر اعظم مودی کے عہد کی تکمیل کی جانب ایک قدم ہے۔ توقع ہے کہ روزگار میلہ مزید روزگار پیدا کرنے میں ایک کلید کے طور پر کام کرے گا اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور قومی ترقی میں براہ راست شرکت کرنے کے لیے بامعنی اور بامقصد موقع فراہم کرے گا۔
مورخہ 22 اکتوبر 2022 کو اپنے آغاز کے بعد سے ،روزگار میلہ کا ملک بھر میں 6 قسطوں میں انعقاد کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں مستحق امیدواروں میں 4.25 لاکھ سے زیادہ تقرری کے لیٹر تقسیم کئے گئے ہیں۔ چھٹی قسط کا اہتمام 13 جون 2023 کو ملک بھر میں 45 مختلف مقامات پر کیا گیا۔
ان اسامیوں کو پُر کرنے کا عمل سرکردہ بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے شفاف اور وقتی طریقہ کار کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے جن میں اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی)، یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی)، ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈس (آر آر بیز) اور دیگر شامل ہیں۔
ملک بھر سے متنوع ٹیلنٹ پول کی نمائندگی کرنے والے امیدوار نومنتخب امیدوار، مختلف سرکاری محکموں اور عہدوں پر جوائنٹ کریں گے، جن میں مالیاتی خدمات، ڈاک، اسکولی تعلیم، اعلیٰ تعلیم، محصولات، ایٹمی توانائی، وزارت دفاع، وزارت صحت اور خاندانی بہبود اور ریلوے کی وزارت کے محکمے شامل ہیں۔
سرکاری ملازمین کی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے اور تربیتی فن تعمیر کا ایک ماحولیاتی نظام فراہم کرنے کے لیے، جس میں ہر ایک سرکاری ملازم اپنے کردار کی ضروریات کے مطابق خود کو بہتر بنا سکتا ہے، جس میں وزیر اعظم نے مشن کرم یوگی پہل شروع کی تھی۔ یہ آن لائن پلیٹ فارم متعدد ای- لرننگ کی پیش کش کرتا ہے، جو مختلف ڈیوائسز پر قابل رسائی ہیں، جس کے امیدواروں کے لیے لچکدار آموزش کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ مختلف سرکاری محکموں کے 5 لاکھ سے زیادہ کرم یوگیوں نے پہلے ہی صلاحیت سازی کے پورٹل پر اندراج کرلیا ہے۔ نئی بھرتیوں کی ضرورت اور طلب کو ذہن میں رکھتے ہوئے، وزیراعظم نے حال ہی میں آئی گاٹ کرم یوگی پورٹل پر ایک آن لائن ماڈیول کرم یوگی پرارمبھ کا آغاز کیا ہے، جس میں 400 سے زیادہ ای-لرننگ کورسز ’کسی بھی جگہ کسی بھی ڈیوائس‘ کے آموزشی فارمیٹ کے لیے دستیاب کرائے گئے ہیں۔ان کورسز میں ضروری موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے، جن میں ترغیب کو سمجھنا،جنسی استحصال کی روک تھام، سرکاری ملازمین کے لیے ضابطہ اخلاق، شخصی قیادت، موثر مواصلات،تناؤ کے انتظام کے ساتھ ساتھ مائیکرو سافٹ ایکسل اور ورڈ کے ابتدائی کورسز جیسے کورسز شامل ہیں۔حکومت کا مقصد، افرادی قوت کو ان اہم مہارتوں سے بااختیار بنا کر ، افرادی اور تنظیمی تاثیر میں اضافہ کرنا، نیز بہترین اور اختراع کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔
کامیاب روزگار میلہ اور کرم یوگی پرامبھ پہل کے علاوہ ، ڈی او پی ٹی نے ہموار اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کئی اصلاحات کی ہیں۔ قابل ذکر اصلاحات میں گروپ سی اور گروپ ڈی سطح کی پوسٹوں کے لیے انٹرویوز کو بند کرنا، بہتر کارکردگی کے لیے کمپیوٹر پر مبنی امتحانات میں تبدیل کرنا اور ذاتی تصدیق کا تعارف شامل ہے۔
کمزور طبقات کی فلاح وبہبود کے لیے مودی حکومت کی وابستگی،سابق فوجیوں کو ریزرویشن کے فوائد سے استفادہ کرنے کے متعدد مواقع فراہم کرنے اور بینچ مارک معذور افراد کے لیے ریزرویشن کی دفعات کے نفاذ کو یقینی بنانے جیسے اقدامات کے ذریعے واضح ہے۔
ایک جانب حکومت روزگار میلہ کے ذریعے سرکاری شعبے میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، وہیں وہ نجی شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے بھی سرگرم عمل ہے۔ پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان، قومی شاہراہوں اور ہوائی اڈوں کی توسیع، میٹرو ریل نیٹ ورکس اور آبی گذرگاہوں کی ترقی، اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے، دیہی شاہراہوں کے رابطے، قابل تجدید توانائی کی صلاحیت اور میک ان انڈیا نیز آتم نربھر بھارت کے تحت گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے جیسے اقدامات، روزگار کے مواقع وضع کرنے میں نمایاں طور پر حصہ رسدی کر رہے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی رفتار بڑھانے کے لیے ، پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان تیار کیا گیا ہے، جبکہ قومی شاہراہوں کے نیٹ ورک اور صنعتی راہداریوں کی توسیع سے روزگار کے بے شمار امکانات پیدا ہونے کی امید ہے۔ہوائی اڈوں اور میٹرو ریل نیٹ ورک کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور آبی گذرگاہوں کی ترقی، ابتدائی ترقی، دیہی شاہراہوں کے رابطے، قابل تجدید توانائی کی صلاحیت اور ڈیجیٹائزیشن کی کاوشوں نے روزگارکے مواقعوں کو مزید دوام بخشا ہے۔
عصری ہندوستان میں نوجوانوں کے اثاثے کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے، وزیر اعظم مودی کی وابستگی، ان کی جانب سے کی گئی ہر یکے بعد دیگرے پہل میں نمایاں طور پر جھلکتی رہتی ہے۔
*****