تحریر :غلام حسن (سوپور )
شیر گجری( دودھ فروش) دو دن سے دودھ کی تقسیم بڑی تاخیر سے کررہا تھا، شیر گجری اب صبح کے بجائے شام کو دودھ گھروں میں دینے کو آرہا تھا، تو ایک خاتون نے شیر فروش کو مخاطب ہو کر کہا آپ روز روز صبح دودھ دیا کرتے تھے اب کیا ہوا کہ آپ صبح کے بجائے شام کو دودھ دینے کو آرہے ہیں ۔ دودھ فروش نے بولا "بہن جی کیا بتاوں ہم خود پریشان ہیں کہ صبح کا کام شام کو کرنا پڑ رہا ہے۔ دراصل بات یہ ہے کہ تمام دیہاتی بھائی سرکاری آدھیکاری ہیں جو گائے ماتا کا پالن پوسن کے ساتھ ساتھ تجارت کے عادی بھی بن گئے ہیں ، یعنی یک نہ شد ،دو نہ شد، تین تین شد کررہیں ہیں ، اور ہم ان ہی سے دودھ کی وصولی بھی کررہے ہیں مگر وقت گزر نے کے ساتھ ساتھ زمانے نے بھ کروٹ لی اور مودی جی برسراقتدار ہوئے جو روز روز نئ نئ کوئی نہ کوئی مصیبت کھڑا کررہیں ہیں ، بروقت ڈیوٹیوں پر حاضر ہونے کی ھدایات اور وارننگ ملازمین دی گئی ہے اور مقامی سطح پر بھی چھاپہ ماری ہورہی ہے جن ادھیکاریوں کو غیر حاضر پایا جارہا ہے ان کے خلاف برخاستگی کی ترنت کارروائی کی جارہی ہے اس لئے بہن جی شام کو ہی دودھ ملا کرے گا ،کیونکہ آخر ان لوگوں کو نوکری بھی بچانی ہے ، بہن جی ہوا یہ کہ کچھ لوگوں کو نوکری سے برخاست کیا کیا گیا کہ ان لوگوں کی ہوا ہی نکل گئی، اللہ کرے الیکشن جلدی سے ہوں اور شامت ٹل جائے پھر وہی بہار لوٹ آیئے جس میں ہم صبح کی دودھ صبح ہی کو تقسیم کیا کرتے تھے اور پھر سے اللہ مہربان اور گدھا پہلوان ہو جائے۔ تحریر ۔۔غلام حسن سوپور۔
