تحریر:اعجاز بابا
جیسے ہی سیاسی سورج اپنی سنہری رنگتیں بے پناہ امیدوں کے ساتھ چناؤ کے عمل کے لیے اشارہ دیتی ہے سرزمین سوناواری اپنے لوگوں کے جذبات کی بازگشت اور امیدوں کے انبار سے وسیح ہوجاتی ہے۔انتخاب سوناواری میں محض نمائندے کے انتخاب کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ جذبات، لچک اور تعمیر نو اور جمہوری کلچر کی بحالی کے بارے میں ہے جو جمہوری جوہر کو فروغ دیتا ہے اور ووٹ کے سیاسی حق کو بڑھاتا ہے۔پولیٹیکل سائنس کا طالب علم ہونے کے ناطے انتخابی عمل کا گہرائی سے اور تنقیدی مشاہدہ کیا، اس تجربے سے میں نے جو کچھ نقش کیا وہ یہ ہے کہ سوناواری کے لوگوں کا جمہوریت پر گہرا اعتماد ہے، یہاں کے نمائندے لوگوں سے جڑنے میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔لوگوں کی سیاسی نفسیات مکمل طور پر پختہ ہو چکی ہے جذبات کا کردار زیر غور رہتا ہے تاہم جس کو بھی لوگ سپورٹ کرتے ہیں، دل سے سپورٹ کرتے ہیں اور اس نے یہ ذائقہ دیا کہ یہ شخص جو کسی خاص امیدوار کی حمایت کر رہا ہے ایسا لگتا ہے کہ وہ خود الیکشن لڑ رہا ہے۔جمہوریت اس وقت بہترین کام کرتی ہے جب زیادہ سے زیادہ شہری حصہ لیتے ہیں اور یہاں کے لوگ ذاتی فائدے کے علاوہ شہری فخر کے طور پر ووٹ دینے کے حق کو قائل کرتے ہیں، جیسے ہی چناو قریب آتا ہے لوگوں کا سیاسی نبض برق رفتار میں بلند ہوتا جاتا ہے.
الیکشن کا موسم محض کسی تہوار سے کم نہیں ہوتا کیونکہ لوگ اسے جس طرح سے مناتے ہیں وہ الیکشن کو سیاسی تہوار ہونے کا اشارہ دے رہا ہے جس میں لوگ فخر سے اپنی سیاسی وابستگیوں کا اظہار کرتے ہیں خوشی خوشی اپنے نمائندے کے ساتھ چلتے ہیں، پورے دل سے انتخابی مہم چلاتے ہیں، اور دل کی گہرائیوں سے نعرے لگاتے ہیں۔ یہاں تک کہ لوگ مدمقابل امیدواروں سے زیادہ مخالفین کے ساتھ دراڑ اور رنجشیں پیدا کرتے ہیں۔ اس طرح عام عوام کا سیاسی نبض امیدواروں کے مقابلے میں بلند اور بالا تر رہتا ہے۔
سوناواری کے لوگ ہمیشہ انتخابی عمل میں سب سے آگے رہے ہیں جس کی وجہ سے ہاں کئی امیدواروں کے درمیان کھلے عام انتخابی مقابلے کو جنم دیا ہے تاہم اس کھلے مقابلے میں اچھا لیڈر وہ ہوتا ہے جو کسی کی بجائے صرف عام لوگوں کی خدمت کرنے کی خواہش سے محرک ہو۔ یہ ناگزیر ہے کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں تمام رہنما اپنے سیاسی کیریئر کو پختہ کرنے کی خواہش سے محرک ہوں، اگرچہ سیاسی مقابلے میں بعض اوقات بے پناہ رجعتی صفات ہوتی ہیں لیکن یہ بالآخر امیدواروں کو کارکردگی پر توجہ کے ساتھ انتخابی منظر نامے میں داخل ہونے پر مجبور کرتا ہے۔
سوناواری کے سیاسی طور پر سمجھدار اور باشعور عوام نے ہمیشہ جمہوریت کے ہر تہوار میں بائیکاٹ کالز کو نظر انداز کیا ہے، 2014 کے انتخابات میں 80% ووٹنگ اعداد و شمار کے مطابق ہوئی اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ سوناواری کے لوگوں کا انتخابی عمل پر پختہ یقین پختہ جمہوری اخلاقیات اور اعلیٰ سیاسی ثقافت کا اشارہ کرتا ہے اور جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں بالغ نمائندگی کے لیے لوگوں نے اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے کافی حد تک بالغ رائے دہی کا استعمال کیا۔
جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے سوناواری اسمبلی حلقہ کا انتخابی منظر نامہ بالکل بدل گیا ہے اور حد بندی کے عمل کے ساتھ حلقہ بندیوں کے پینل کے تیار کردہ نظرثانی شدہ انتخابی نقشے کو سب سے اہم صف بندی کے عمل میں دوبارہ ایڈجسٹ کیا گیا ہے۔ اور پرو ایکٹو نائدکھائی بلاک کو بانڈی پورہ حلقہ کے ساتھ ملا دیا گیا ہے جو ہمیشہ سوناواری اسمبلی حلقہ کا سیاسی مرکز رہا ہے جبکہ اجس کے کچھ دیگر علاقوں کو سوناواری حلقہ کے ساتھ شامل کیا گیا ہے جو بانڈی پورہ حلقہ کا ابتدائی حصہ تھے اور اس عمل کے ساتھ نیا انتخابی نقشہ ترتیب دیا گیا اس عمل نے سوناواری میں انتخابی منظرنامے اور سیاسی منظر نامے کو مزید متعین و مظبوظ کیا ہے۔