سری نگر21مارچ :
سری نگر21مارچ : جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اگلے چھ ماہ میں 70,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔جموں و کشمیر سیاحت اور مہمان نوازی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری لانے کے لیے کوشاں ہے اور فی الحال متحدہ عرب امارات کا ایک وفد یونین ٹیریٹری کا دورہ کر رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس سال جنوری میں دبئی ایکسپو میں لیفٹیننٹ گورنر کی دعوت کے بعد یہ وفد خطے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے اتوار کو سری نگر پہنچا۔عہدیداروں نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ رنجن پرکاش ٹھاکر، پرنسپل سکریٹری، صنعت و تجارت اور دیگر سرکاری افسران چار روزہ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر آنے والے مندوبین کو سرمایہ کاری کے مواقع دکھائیں گے، جس میں انٹرپرینیورشپ، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے اب تک 26000کروڑ روپے سے زیادہ کی صنعتی سرمایہ کاری کی تجاویز کو منظوری دی ہے اور سرمایہ کاروں کو زمین فراہم کی ہے۔سنہا نے کہا، ’’ہم اگلے چھ مہینوں میں 70000کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے پرامید ہیں۔34 رکنی وفد میں رئیل اسٹیٹ، مہمان نوازی، ٹیلی کام، امپورٹ ایکسپورٹ اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے سرکردہ تاجر شامل ہیں۔شارجہ میں حکمران خاندان کا ایک فرد بھی وفد کا حصہ ہے۔
سنہا نے یہاں ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ ” مندوبین ایسے راستوں کی تلاش میں ہیں جہاں سے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کی جا سکے۔”چار روزہ پروگرام کے بارے میں سنہا نے کہا، ’’مجھے امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج جموں و کشمیر کے لوگ دیکھیں گے۔ان شعبوں کے بارے میں پوچھے گئے جن سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی توقع ہے، انہوں نے کہا کہ کل ایک واضح تصویر سامنے آئے گی۔