سرینگر،30مارچ:
کشمیر ٹورازم میں رواں برس کافی بہتری کی توقع ہے ۔وادی میں موسم سرما کے سیاحتی سیزن کی اچھی شروعات کے بعد 2022 میں بھی سیاحت کے شعبے میں کئی ریکارڈ ٹوٹنے والے ہیں۔ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں ہی کشمیر آنے والے سیاحوں کی تعداد تین لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جون تک وادی میں ہوٹل، گیسٹ ہاوس، ہاوس بوٹس وغیرہ ایڈوانس بکنگ ہے۔
عام ہوٹلوں کے علاوہ اسٹار ہوٹلوں میں بھی بکنگ ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرینگر ہوائی اڈے سے روزانہ ہزاروں سیاح وادی وارد ہوتے ہیں ۔ مقامی نیوز ایجنسی سی این آئی کے مطابق وادی میں موسم سرما کے سیاحتی سیزن کی اچھی شروعات کے بعد 2022 میں بھی سیاحت کے شعبے میں کئی ریکارڈ ٹوٹنے والے ہیں۔ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں ہی کشمیر آنے والے سیاحوں کی تعداد تین لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جون تک وادی میں ہوٹل، گیسٹ ہاوس، ہاوس بوٹس وغیرہ ایڈوانس بکنگ کی وجہ سے پوری طرح سے بھر جاتے ہیں۔
عام ہوٹلوں کے علاوہ اسٹار ہوٹلوں میں بھی بکنگ بھری ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 28 مارچ کو سری نگر ہوائی اڈے سے 15 ہزار سے زیادہ مسافروں نے ہوائی سفر کیا۔ جو ایک دن میں سب سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ پہلے ہفتے میں 90 ہزار سیاحوں نے وادی کے دنیا کے مشہور ٹیولپ گارڈن کا بھی دورہ کیا۔سیاحتی تاجر جاوید احمد ٹاک نے کہا کہ کشمیر کا سیاحتی شعبہ گزشتہ دو سالوں سے کورونا کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ لیکن اس بار سردیوں کا موسم بہت اچھا گزرا اور سال 2022 کا آغاز بھی اچھا ہوا ہے۔
آنے والے موسم گرما میں بھی کاروبار اچھا رہنے کی امید ہے۔ حالات اور حالات معمول پر رہے تو جون تک بکنگ مکمل ہو جاتی ہے۔ جاوید نے کہا کہ اس بار اچھا کام ہو رہا ہے۔ ڈل جھیل کے ارد گرد ہوٹل، ہائوس بوٹس، گیسٹ ہاوسز سیاحوں سے بھرے پڑے ہیں اور ڈل جھیل بھی سیاحوں سے بھری ہوئی ہے۔
شکارہ ڈرائیور محمد رزاق نے بتایا کہ عام طور پر وہ دن میں ایک یا دو بار سیاحوں کو دال میں لے جایا کرتے تھے۔ لیکن آج کل صبح سے ہی سیاحوں کی جھیل میں کافی ہجوم ہے۔ یہ ایک دن میں کم از کم 4-5 چکر لگاتا ہے اور اچھی کمائی کر رہا ہے۔کشمیر کے محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جی این ایتو نے کہا کہ اس بار وادی میں ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد ہوئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مارچ میں کشمیر آنے والے سیاحوں کی تعداد دراصل گزشتہ دس سالوں کے مقابلے پہلی بار زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ میں بمپر ٹورازم کا سہرا محکمہ کی جانب سے سیاحت کے فروغ کی مسلسل مہم اور ٹریول ایجنٹس، ٹور آپریٹرز، ہاوس بوٹ مالکان سمیت ہر ایک کی مخلصانہ کوششوں کو جاتا ہے۔
ڈائریکٹر نے کہا کہ اگلے دو ماہ میں ریکارڈ سیاحوں کی آمد متوقع ہے کیونکہ ہوٹل اور ہاوس بوٹ مالکان کی جانب سے ایڈوانس بکنگ موصول ہو چکی ہے۔
ایک اور اہلکار نے بتایا کہ ابھی مارچ کا مہینہ ختم نہیں ہوا ہے لیکن یکم جنوری 2022 سے کشمیر آنے والے سیاحوں کی تعداد 3,18,000 تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ گزشتہ سال 2021 میں کل 6,65,000 سیاح کشمیر کی سیر کے لیے پہنچے تھے۔نئے ٹرمینل سمیت سری نگر ہوائی اڈے پر مزید چھ ہوائی جہاز پارکنگ سٹینڈ بنائے جائیں گے۔
سری نگر ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے ڈائریکٹر کلدیپ سنگھ نے بتایا کہ گزشتہ پیر سے ہوائی سفر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور 28 مارچ کو 15 ہزار سے زائد مسافروں نے ہوائی اڈے سے سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 45 آنے والی پروازوں میں 7,824 مسافر کشمیر پہنچے ہیں، جب کہ 45 باہر جانے والی پروازوں میں 7,190 مسافر ہوائی اڈے سے روانہ ہوئے۔
کل 90 پروازوں میں، 15,014 مسافروں نے سری نگر ہوائی اڈے سے سفر کیا۔ڈائریکٹر نے کہا کہ یہ دن ایئرپورٹ کی تاریخ میں مصروف ترین دن کے طور پر ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہوائی اڈے کا موجودہ ڈیزائن روزانہ تقریباً 7000 مسافروں کو ہینڈل کرنے کا ہے، لیکن جلد ہی ایک نئی ٹرمینل عمارت کی تعمیر پر کام شروع ہو جائے گا، جس سے اس کی آپریشنل صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔