نئی دہلی ، 03 اگست:
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے کے دوران مشرقی لداخ میں چین کی سرحد کے ساتھ فضائی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان اور چین کی فضائیہ کے لڑاکا طیارے ایل اے سی کے قریب مسلسل پرواز کر رہے ہیں۔ ماضی میں چینی فضائیہ کی سرگرمیوں میں اضافے کے بعد سے پہلے ہی اعلیٰ سطحی فوجی قیادت مشرقی لداخ اور اروناچل پردیش کی باقاعدگی سے نگرانی کر رہی ہے۔
چین کے ساتھ کشیدگی کے درمیان ہندوستانی فضائیہ رات کے وقت مشرقی لداخ سیکٹر میں جنگی فضائی گشت کر رہی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ چین کی سرحد کے قریب ایک فارورڈ ایئربیس سے اپنے لڑاکا طیاروں پر مشتمل آدھی رات کو مہم چلارہی ہے۔مگ- 29 اور سکھوئی -30ایم کے آئی سمیت دیگر جنگی جہاز اپاچے اٹیک ہیلی کاپٹر اور چنوک ہیوی لفٹ ہیلی کاپٹروں کے ساتھ پرواز کر رہے ہیں۔ اپاچے اٹیک ہیلی کاپٹروں کو چینی سرحد کے قریب فارورڈ ہوائی اڈے پر دیکھا گیا ہے۔ اپاچے ہیلی کاپٹروں کے پائلٹوں کو اپنے نائٹ ویژن چشموں کے ساتھ ٹیک آف کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاو¿ لیجین نے پیر کو کہا کہ پیلوسی کا تائیوان کا دورہ ’ چین کے اندرونی معاملات میں ایک بڑی مداخلت ‘ ہو گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم امریکہ کو ایک بار پھر بتانا چاہتے ہیں کہ چین اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم اور سخت جوابی کارروائی کرے گا۔ چینی پیپلز لبریشن آرمی کبھی آرام سے نہیں بیٹھے گی اور اس کے’ انتہائی سنگین ‘ نتائج ہوں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ پی ایل اے کس قسم کے اقدامات کر سکتی ہے تو ڑاو¿ نے کہا کہ اگر وہ تائیوان جانے کی ہمت رکھتی ہیں تو آئیے انتظار کریں اور دیکھیں۔
چین نے فوجی سازوسامان صوبہ فوژیان میں تعینات کر دیا ہے، یہ علاقہ آبنائے تائیوان کا سامنا ہے۔ پیلوسی کے دورے پر آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ فوجی سازوسامان میں ٹائپ 63اے ابھے چیر ٹینک ہیں ، جو ساحلوں پر حملے کر سکتے ہیں۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں فوژیان صوبے میں بڑی تعداد میں ٹینک گھومتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ایئر نے منگل کو مشرقی چین کے صوبہ فوژیان میں ہوائی اڈوں کے اندر اور باہر اپنی درجنوں پروازوں میں ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے ہوائی ٹریفک کنٹرول کا حوالہ دیا۔