نئی دہلی ،16اگست:
بھارت کے تیز گیندباز عمران ملک گیندبازی میں اپنی رفتار کو لے کرزیر بحث ہیں۔ ان کی رفتار سے پاکستان کے تیز گیندباز شعیب ملک سمیت دنیا کے کئی بڑے گیندباز بہت متاثر ہیں ۔ اس فہرست میں اب آسٹریلیا کے سابق تیزگیندباز گلین میک گراکا نام بھی جڑ گیا ہے۔ حالانکہ انہوں نے کہا ہے کہ عمران ملک کو انہوں نے زیادہ گیندبازی کرتے ہوئے نہیں دیکھا ہے لیکن وہ اچھی رفتار سے گیندبازی کرسکتے ہیں ، یہ حقیقت متاثر کرنے والی ہے۔
آسٹریلیائی فاسٹ بولر گلین میک گرا کا کہنا ہے کہ وہ کنٹرول قائم کرنے کے لیے بولنگ میں رفتار ترک کرنے کے حق میںقطعی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رفتار ایسی چیز ہے جو بولر کو نہیں سکھائی جا سکتی ،اس لیے رفتار کو کم نہیں کرنا چاہیے۔
ایک رپورٹ کے مطابق میک گرا نے کہا کہ تیز رفتار بے مثال ہے۔ آپ کسی کو 150 سے زیادہ رفتار سے گیندبازی کرنا نہیں سکھا سکتے، انہیں قدرتی طور پر ایسا کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ مجھے بولرس کو کنٹرول حاصل کرنے کے لیے سست ہوتے دیکھنےسے نفرت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں گیندبازوں کوکنٹرول پر کڑی محنت کرتے ہوئے، نیٹس میں وقت دے کر اور کوشش کرکے اپنے کھیل کو جاننے کے لئے ٹاپ رفتا ر سے گیندبازی کرتے ہوئے دیکھنا پسند کرتاہوں۔ 150 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے گیند کرنے والا بہت ہی کم ہوتا ہے۔ میں کنٹرول حاصل کرنے کے لئے تیز گیند بازوں کو سست ہوتے دیکھنا پسند نہیں کرتا۔ عمران ملک کے حوالے سے میک گراتھ کا کہنا ہے کہ میں نے عمران ملک کی زیادہ بولنگ نہیں دیکھی، لیکن وہ اچھی رفتار سے گیندبازی کر سکتے ہیں ،یہ حقیقت متاثر کرنے والی ہے۔
میک گرا چنئی میں ایم آر ایف پیس فاونڈیشن کے ڈائریکٹر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کھلاڑیوں کو تیار کرنے کے لیے ہر سال تین بار بھارت آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ ایسے تیز گیند بازوں کی تلاش کی جو مضبوط گیند بازی کر سکیں۔
اہم بات یہ ہے کہ عالمی کرکٹ میں تیز گیندبازوں کا ہمیشہ غلبہ رہا ہے۔ اگرچہ میک گرا خود ایک میڈیم پیس گیند باز تھے لیکن ان کی لائن اور لینتھ دوسرے گیند بازوں سے بہتر تھی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا شمار دنیا کے عظیم گیند بازوں میں ہوتا ہے۔
