نئی دلی۔20 ستمبر:
طلاعات ونشریات کے مرکزی وزیرجناب انوراگ ٹھاکرنے طلاعات ونشریات (آئی اینڈ بی)کے مرکزی وزیرمملکت ڈاکٹرایل مروگن ، اطلاعات ونشریات کے سکریٹری جناب اپوروا چندراور اے آئی بی ڈی کی ڈائریکٹرمحترمہ فلومینا گناناپراگاسم کی موجودگی میں 47ویں سالانہ اجتماع اور نشریات کی پیش رفت سے متعلق ایشیائی بحرالکاہل کا ادارہ (اے آئی بی ڈی) کے 20ویں اجلاس کا افتتاح کیا۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ٹھاکرنے کہاہے کہ مرکزی دھارے کی میڈیا کے لئے سب سے بڑا خطرہ ڈجیٹل پلیٹ فارموں کے نئے دورسےنہیں بلکہ مرکزی دھارے کی میڈیا کو اپنے چینل سے ہے ۔ انھوں نے آگے کہاکہ اصل صحافت حقائق کا سامنا کرنا ، سچائی پیش کرنا اوراپنے خیالات کو پیش کرنے کے لئے تمام فریق کو برابرکا موقع دینا اورپلیٹ فارم مہیاکراناہے ۔انھوں نے آگے کہاکہ آج کل ایسے مہمان کو مدعو کیاجاتاہے جو سماج میں تفریق پیداکرتے ہیں ، غلط بیانیوں کی تشہیرکرتے ہیں اوراونچی آواز میں اپنی بات رکھتے ہیں ، جس کی وجہ سے چینل کی معتبریت کو نقصان پہنچتاہے ۔
مہمان ، لہجہ اورویژول کے تعلق سے آپکا فیصلہ سامعین کی آنکھوں میں آپ کی معتبریت کو واضح کرتاہے ۔ آپ کاشودیکھنے کے لئے ایک لمحہ رک سکتے ہیں لیکن آپ کے اینکر، چینل یا برانڈاور خبروں کے ذرائع کی شفافیت پرکبھی بھروسہ نہیں کرپائیں گے ۔وزیرموصوف نے اس موقع پر موجودبراڈکاسٹرس سے اپیل کی کہ وہ ایسے ٹی وی مباحثوں کو روکیں جن سے سماج میں تفریق پیداہورہی ہو نیز ایسے خیالات کو ٹی وی پردکھانے سے گریز کریں جن سے سماج میں نفرت اورتشدد کو فروغ ملے نیز مہمان بلانے کے اپنے معیاربھی طے کریں ۔
سامعین کے سوال کا جواب دیتے ہوئےموصوف نے کہاکہ ‘‘کیانوجوان سامعین ایسی ٹی وی خبروں کو دیکھناچاہتاہے کہ جس میں شورشرابہ ہواور عوام کے مفاد میں نہ ہویاخبروں میں غیرجانب داری کو واپس لانا چاہتاہے یابحثوں میں آگے بڑھنے کی مسابقت کو دیکھناچاہتاہے’’ ؟ انوراگ ٹھاکرنے وباء کے دوران ممبرممالک کو آن لائن جڑے رکھنے اور مسلسل بات چیت کے لئے اے آئی بی ڈی کی قیادت کی ستائش کی ۔ انھوں نے اس بات کا ذکرکیا کہ میڈیکل شعبے ،کووڈ جانبازوں کی مثبت کہانیوں اور سب سے اہم فرضی خبروں پرقدغن لگانے جو وباءسے زیادہ تیزی سے افواہیں پھیلارہے تھے ، میں معلومات کے تبادلے کے ذریعہ ممبرممالک کوبے انتہاء فائدہ ہواہے ۔ جناب ٹھاکرنے اے آئی بی ڈی کی ڈائرکٹرمحترمہ فلومینا ، اے آئی بی ڈی کے جنرل کانفرنس کے صدرجناب مینک اگروال اوررکن ممالک کو مبارکباد پیش کی جنھوں نے ایشیا بحرالکاہل خطے میں کووڈ وباءسے نمٹنے کے لئے ایک مضبوط میڈیاکی تعمیر میں مل کرکام کیا۔