سرینگر،11اکتوبر:
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آج علی الصبح جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے متعدد مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے منگل کو جموں و کشمیر کے متعدد مقامات پر چھاپے مارے، جن میں معروف عالم دین اور دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کے متنظم اعلٰی مولانا رحمت اللہ قاسمی کی رہائش گاہ بھی شامل ہے۔ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے نے پولیس اور نیم فوجی دستوں کی مدد سے پونچھ، راجوری، پلوامہ، شوپیاں، سرینگر، بڈگام اور بانڈی پورہ اضلاع میں چھاپے مارے۔
ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے نے جن افراد کے گھروں میں چھاپے دالے ان میں بانڈی پورہ میں معروف عالم دین اور بانی دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، مولانا رحمت اللہ قاسمی، کالعدم مذہبی تنظیم جماعت اسلامی کے ترجمان زاہد علی (نہامہ کاکہ پورہ)، راجپورہ پلوامہ میں معراج الدین شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے عسکریت پسندی فنڈنگ کے کیس سے منسلک ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سنہ 2018 سے این آئی نے وادی کشمیر میں حریت رہنماؤں، عسکریت پسندی، دینی تنظیموں سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے مار کاروائیاں شروع کی تھی جو سلسلہ آج بھی چل رہا ہے اور دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ان چھاپہ مار کارروائیوں میں کافی تیزی لائی گئی۔
این آئی اے کے مطابق یہ چھاپے اور گرفتاریاں حوالہ اور عسکریت پسندی کی فنڈنگ کے الزامات اور مقدمات کے سلسلے میں ڈالے جارہے ہیں۔ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے آج علی الصبح ضلع شوپیان کے رہبن چتراگام علاقے میں چھاپہ ماری شروع کی گئی۔ذرائع کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی نے شمیم احمد لون ولد غلام احمد لون کے گھر پر چھاپہ ماری کی ہے کاروائیاں انجام دی۔
واضح رہے کہ شمیم احمد لون (این آی ٹی) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر میں بحثیت پروفیسر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں،بتایاجارہا ہے کہ تلاشی کے دوران انکے گھر پر سے کوئی بھی قابل اعتراض چیزیں برآمد نہیں ہوئی ہے، این آئی اے نے انکے گھر پر چھاپے مار کاروائیاں ختم کردی ہیں ۔
وہیں پلوامہ ضلع میں بھی این آی اے نے متعدد مقامات پر چھاپے ماری کی ہے،پلوامہ یہ کاروائیں جاری ہیں۔اس حوالہ سے ابھی تک این آی اے یا سرکاری طور پر کوئی بھی بیان سامنے نہیں آیا ہے ۔