سری نگر،17جولائی :
جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر کے معروف بٹہ مالو بس اسٹینڈ میں کئی عارضی دکانوں کو منہدم کیا گیا۔دکانداروں نے الزام لگایا کہ بغیر نوٹس کے ہی ان کی دکانوں کو مسمار کیا گیا جبکہ حکام نے بتایا کہ مذکورہ افراد نے غیر قانونی طورپر بٹہ مالو بس اسٹینڈ میں شیڈ نما دکانیں تعمیر کی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پیر کے روز سری نگر ڈیلوپمنٹ اتھارٹی کی ایک ٹیم بٹہ مالو بس اسٹینڈ میں نمودار ہوئی اور وہاں پر تعمیر کئے گئے کئی دکانوں کو منہدم کیا ۔
متاثرہ دکانداروں نے بتایا کہ وہ ایس ڈی اے کو باضابط طورپر کرایہ دے رہے ہیں تاہم اس کے باوجود بھی ان کے پیٹ پر لات ماری گئی ۔
انہوں نے کہاکہ بغیر نوٹس کے ہی ایس ڈی اے نے غریبوں کے دکانوں کو مسمار کیا جو ناقابل برداشت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قواعد و ضوابط کے تحت دکانداروں کو پہلے نوٹس دینی چاہئے تھی تاکہ وہ اپنا سامان وہاں سے نکال سکے لیکن حکام نے اس کے برعکس کیا جس وجہ سے دکانداروں کو لاکھوں کا نقصان ہوا ہے۔
دکانداروں نے بتایا کہ سرکاریں لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہیں لیکن جموں وکشمیر میں لوگوں سے روزی روٹی چھینی جارہی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بھاجپا صدر رویندر رینا نے بھی انتظامیہ کو میمورنڈم بھیج کر ان دکانداروں کے ساتھ ہاتھ نہ لگانے کی بات کئی تھی لیکن نچلی سطح پر جو آفیسران تعینات ہیں انہوں نے بغیر اطلاع دئے ہی دکانوں کو مسمار کیا۔
دریں اثنا حکام نے بتایا کہ قواعدو ضوابط کے تحت ہی کئی ڈھانچوں کو مسمار کیا گیا ۔ ان کے مطابق دکانداروں کو اس بارے میں قبل از وقت ہی جانکاری فراہم کی گئی تھی ۔