کیف، 30 مارچ :
یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے بدھ کو کہا کہ کیف اور چرنی ہیو سے روسی فوجیوں کا انخلاء صرف ’انفرادی یونٹوں کی گردش‘ ہے اور اس کا مقصد یوکرین کی ’فوجی قیادت کو گمراہ کرنا‘ ہے۔
انہوں نے کہا کہ “کچھ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ روسی دشمن اپنی اہم کوششوں کو مشرق میں توجہ مرکوز کرنے کے لیے یونٹوں کو دوبارہ ترتیب دے رہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت نام نہاد ’فوجیوں کی پسپائی‘ شاید انفرادی اکائیوں کی گردش ہے اور اس کا مقصد یوکرین کی مسلح افواج کی فوجی قیادت کو گمراہ کرنا ہے تاکہ قابضین کے بارے میں غلط تاثر پیدا کیا جا سکے جنہوں نے شہر کو گھیرے میں لینے کے منصوبے سے انکار کیا تھا۔ ہم کیف کے گھیرنے کے منصوبوں سے انکار کرتے ہیں۔
بی بی سی نے بتایا کہ منگل کو روس کے نائب وزیر دفاع الیگزینڈر فومین نے کہا کہ روس یوکرین کے دارالحکومت کیف کے ارد گرد اپنی فوجی کارروائی میں زبردست کمی کرے گا کیونکہ دونوں فریق ترکی میں امن مذاکرات کے لیے ملاقات کریں گے۔
ماسکو کے چیف مذاکرات کار ولادیمیر میڈنسکی سمیت روسی وفد کے استنبول میں یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کے تازہ دور کے انعقاد کے بعد مسٹر فومین نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’یہ فیصلہ کیف اور چرنی ہیو میں فوجی سرگرمیوں کو یکسر کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ “مستقبل کے مذاکرات کے لیے باہمی اعتماد کو بڑھانے” کی کوشش کے ایک حصے کے طور پر لیا گیا ہے تاکہ یوکرین امن معاہدے پر دستخط کرنے پر راضی ہو سکے۔(یو این آئی)